گزشتہ روز سنٹورس مال میں آتشزدگی کے بعد مال کو سیل کردیا گیا تھا جبکہ انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی انکوائری کمیٹی نے ایڈینشل کمشنر شہریار عارف کی سربراہی میں سنٹورس مال کا دورہ کیا جس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایمرجنسی مینجمنٹ اور ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول بھی ہمراہ تھے
کمیٹی کل دوبارہ سنٹورس مال کا دورہ کرے گی ،، سنٹورس مال کے حوالے سے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ناجائز تجاوزات کی گئی ہیں جبکہ سنٹورس مال کے پلاٹ کی الاٹمنٹ اور تعمیرات میں بھی فرق موجود ہے یاد رہے اس قبل بھی سنٹورس مال کے خلاف تجاوزات کا آپریشن کیا جا چکا ہے اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے بھی روڈ پر قبضے کو واگزار کروایا گیا تھا سنٹورس مال کے باہر نکلنے کے لیے بنایا گیا ریمپ بھی مین روڈ اور حد سے تجاوز ہے
سی ڈی اے کے دستاویزات کے مطابق سنٹورس مال کا پلاٹ شاپنگ مال اور ہوٹل کے لیے الاٹ کیا گیا تھا جبکہ تین ٹاورز میں ایف اے آر کورڈ ایریے پر تعمیرات کر لی گئی تھیں اور ہوٹل کے لیے ایف اے آر نہیں بچا تھا جس وجہ سے ہوٹل تعمیر نہیں کیا گیا،، سی ڈی اے ذرائع کے مطابق سنٹورس مال کے مال کی کمپلیشن بھی نہیں لی گئی