موجودہ حکومت سے مذاکرات کی گوئی گنجائش نہیں: مریم نواز

 
0
413

اسلام آباد 01 اکتوبر 2020 (ٹی این ایس): مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آپ ڈائیلاگ کی بات کرتے ہیں میں تو اس حکومت کو تسلیم نہیں کرتی اس لیے مذاکرات کی گوئی گنجائش نہیں ہے۔

لاہور میں سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی بنیاد ہی کمزور ہے اس لیے ایک جھٹکا لگا تو سہ نہیں سکے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ گرفتار کیا تو ہو جاوں گی یہ سیاہی ان کے منہ پر ملی جائے گی اور اگر ہمیں گرفتار کیا تو نواز شریف لندن سے قیادت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تین مرتبہ وزیراعظم بننے والے نواز شریف کا کوئی مقابلہ نہیں یہ ہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کے خطاب کے بعد متعدد حکومتی اراکین نواز شریف کے بیان کا اثر زائل کرنے کے لیے سارا دن لگا دیتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی، جمعیت علما اسلام سمیت دیگر تمام جماعتوں کو ایک ساتھ چلنا ہے اور سابق وزیراعظم نے اس اتحاد کو برقرار رکھنے کی یقین دہانی پر خود ضرور دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے کہا کہ اے پی سی نے حکومت کے خلاف جس تحریک کا ٹائم فریم دیا ہے لگتا ہے کہ حکومت اس سے پہلے ہی گر جائے گی۔

انہوں نے کہا آج کل جس پر ملک سے غداری کا الزام لگتا ہے وہ سب سے بڑا محب وطن ہے۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ جسے حب الوطنی کی سند مل رہی ہے اسے شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

نائب صدر نے دہرایا کہ ’نہ وزیراعظم کو مانتی ہوں نہ اس جعلی حکومت اور اس سیٹ اپ کو جبکہ موجودہ سیٹ اپ کو پہلے دن سے للکارنا چاہیے تھا‘۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نواز شریف کے سوالات کا جواب دیں، ان کی باتوں کو گھما پھیرا کر پیش نہ کریں اور نواز شریف چوتھی مرتبہ بھی وزیراعظم بنیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’اے پی سی نے جو آخری لانگ مارچ طے کیا ہے اور دسمبر یا جنوری میں اسلام آباد ہی جائے گا‘۔

مریم نواز نے امید ظاہر کی کہ جنوری سے پہلے ہی لانگ مارچ ہوجائے گا۔