اسلام آباد 06 جولائی 2021 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی و علاقائی سطح پر پیچیدہ اور عمیق تبدیلیوں کے دور میں پاک چین سدا بہار تزویراتی معاون شراکت داری امن ، ترقی اور خوشحالی کیلئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے، ہمیں امن و ترقی، اپنے عوام کی بہبود اور پوری انسانیت کیلئے مشترکہ مستقبل کی برادری کی تشکیل جیسے باوقار مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔پاکستان اور چین آہنی برادرز ہیں اور ہم اپنے بنیادی مفادات کے امور میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہیں گے، اشرافیہ کے تسلط ، بدعنوانی اور اقربا پروری کے شیطانی چکر کو توڑنے کیلئے میں نے احتساب ، شفافیت ، میرٹ کی بالادستی اور اسلامی فلاح وبہبود کے سنہری اصولوں پر پاکستان تحریک انصاف تشکیل دی۔ انہوں نے یہ بات منگل کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر سی پی سی اور سیاسی جماعتوں کے سربراہی اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پنگ نے افتتاحی خطاب کیا۔
اجلاس میں دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی 500 سے زیادہ سیاسی جماعتوں اور تقریباً 10 ہزار سیاسی کارکنوں و نمائندوں نے بھی ورچوئل سمٹ میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور عالمی سیاسی جماعتوں کے سربراہی اجلاس سے خطاب میرے لئے اعزاز کی بات ہے، میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے صدر شی جن پنگ اور چینی عوام کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے 100 ویں یوم تاسیس پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، مجھے یقین ہے کہ اس سربراہی اجلاس کے موقع پر کیا جانے والا تبادلہ خیال عوام کی خوشحالی کے حوالہ سے پیش رفت میں سیاسی جماعتوں کے کردار پر نئی روشنی ڈالے گا۔انہوں نے کہاکہ 1921 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا قیام عالمی تاریخ میں انتہائی دو ررس اثرات کا حامل واقعہ تھا،
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت کے وژن نے چینی قوم کے جذبوں کو جلا بخشی اور انہیں غیر ملکی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کی دلیرانہ جدوجہد شروع کرنے کا حوصلہ دیا، چیئرمین مائوزے تنگ اور بعد ازاں ڈینگ شیائو فینگ نے قومی وقار کی بحالی اور دنیا میں چین کے لئے اس کا جائز مقام حاصل کرنے کی جدو جہد میں چنی عوام کی راہنمائی کی، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا عشروں سے چین کی سرحدوں سے باہر بھی لوگوں کو نیا جذبہ اور امید دے رہی ہے۔ اس نے نو آبادیاتی نظام میں جکڑی اقوام کو آزادی کی جدوجہد کا حوصلہ دیا اور اس طرح نوآبادیاتی تسلط کے خاتمہ میں اپنا کردار ادا کیا
۔وزیراعظم نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی حیرت انگیز کامیابی کا راز اس کے ترقی کے فلسفے میں عوام پر توجہ مرکوز ہونے کی سوچ میںمضمر ہے، یہ جماعت عوام کی خدمت اور ان کی خوشحالی اور مفادات کو ترجیح دینے کے اپنے عزم پر کاربند رہی ہے۔ ہمہ پہلو قومی ترقی، تخفیف غربت، انسداد بدعنوانی اور قومی تعمیر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، یہی وجہ ہے کہ چینی عوام کی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سے گہرے لگائو ، وفاداری اور عقیدت کوئی حیرت کی بات نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی کامیابیوں نے دنیا بھر میں سیاسی جماعتوں کے لئے سوچ کے نئے دروازے کھولے ہیں،
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے یہ ثابت کیا ہے کہ سیاسی طاقت کے حصول کا بنیادی مقصد عوام کی زندگیوں میں تبدیلی لانا اور انہیں اپنی قسمت کا خود مالک بنانا ہے، حقیقت یہی ہے کہ سیاسی جماعتیں اسی صورت عوامی حمایت حاصل کرسکتی ہیں کہ وہ عوام کی بے لوث خدمت کرتی رہیں، صدر شی جن پنگ کی بصیرت افروز قیادت نے چین میں تبدیلی اور اس کی مسلسل ترقی میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے عوام دوست فلسفہ نے اہم فرق ڈالا ہے جیساکہ چین نے انتہائی غربت کا خاتمہ کیا ہے اور اعتدال پسندخوشحال معاشرے کی تشکیل کی منزل حاصل کی اور مریخ پر پہنچا، پاکستان عالمی امن کے تحفظ ، عالمی ترقی میں معاون کردار اور بین الاقوامی نظام برقرار رکھنے کیلئے چین کی کاوشوں کی حمایت کرتا ہے،
صدر شی جن پنگ کے ”بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو” کے ذریعے مشترکہ خوشحالی کے وژن کا عالمی پائیدار ترقی پر دوررس اثر پڑا ہے اور اس طرح اپنے اقدامات کی بدولت وہ عالمی سطح کے مدبر سیاستدان ثابت ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ چین نے صدر شی کی قیادت میں کوویڈ۔19 کی وبا کے خلاف عوامی جدوجہد میں بڑی کامیابی حاصل کی، صدر شی کا عالمی عوامی بھلائی کیلئے کوویڈ۔19 کی ویکسینز بنانے کا اعلان ان کی بصیرت ، جذبہ ہمدردی اور دیانت داری کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پی سی کا چینی قوم کو عظیم سے عظیم تر بنانے کا مشن اور پی ٹی آئی کا ”نیا پاکستان” وژن دونوں ممالک کے عوام کی با وقارامنگوں کا آئینہ دار ہے، یہ دونوں جماعتیں جدوجہد ، عزم اور ثابت قدمی کے مشترکہ جذبہ کی بھی حامل ہیں،
اشرافیہ کے تسلط ، بدعنوانی اور اقربا پروری کے شیطانی چکر کو توڑنے کیلئے میں نے احتساب ، شفافیت ، میرٹ کی بالادستی اور اسلامی فلاح وبہبود کے سنہری اصولوں پر پاکستان تحریک انصاف تشکیل دی، پاکستان تحریک انصاف ملک میں قانون کی بالادستی ، مساوات اور انصاف کے اصل مشن پر سختی سے کار بند ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے شروع کیا جانے والا احساس پروگرام آج ایشیا بھر میں سماجی تحفظ کے سب سے بڑے اور نمایاں پروگراموں میں سے ایک ہے۔ اس کے دوسرے مرحلے میں ہم معاشرے کے 80 لاکھ غریب ترین شہریوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کا عزم رکھتے ہیں،
ہم نے صحت کے شعبہ میں اصلاحات کے حوالے سے یونیورسل ہیلتھ کوریج کو اپنی ترجیح بنایا ہے۔ ہم ”احساس سہولت پروگرام” کے تحت ابتدائی طور پر خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے خاندانوں کو مفت ہیلتھ انشورنس فراہم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے بعد اس سہولت کا دائرہ وسیع کریں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمارا ” 10 بلین ٹری سونامی منصوبہ” سے ماحولیاتی انحطاط کی روک تھام اور حیاتیاتی تنوع کے نقصانات کم کرنے کے عزم کا عکاس ہے ۔ ہم اس کرہ ارض کو بچانے میں اپنا حصہ ڈالنے اور اس ضمن میں زیادہ کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ صدیوں سے نظر انداز ماحولیاتی شعبہ کی مدد کیلئے بھی تیار ہیں، پاکستان نے ابھرتے ہوئے عالمی اور علاقائی ماحول کے تناظر میں اپنی ترجیحات کو جیوپولٹیکس سے جیو اکنامکس میں از سر نو متعین کیا ہے،
چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جو اقتصادی ہم آہنگی اور علاقائی رابطوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان کی اس جیواکنامک ترجیح کی ہماری کاوشوں کو تقویت دیتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ صدر شی جن پنگ کے ”گرین چائنا وژن ” سے ہم آہنگ میری حکومت کا ”گرین وژن ” سی پیک کو پاکستان کی ترجیح کے طور پر گرین سی پیک میں تبدیل کر رہا ہے، چین کے ساتھ ہماری پائیدار دوستی اور سی پیک اپنے اور دوسروں کیلئے امن اور خطے و دنیا کیلئے مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے ہمارے وژن کو تقویت دیتے ہیں ،
پاکستان اور چین آہنی برادرز ہیں اور ہم اپنے بنیادی مفادات کے امور میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، عالمی اور علاقائی سطح پر پیچیدہ اور عمیق تبدیلیوں کے دور میں ہماری سدا بہار تزویراتی معاون شراکت داری امن ، ترقی اور خوشحالی کیلئے ایک مضبوط بنیاد ہے، یہ سال پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کا موقع بھی ہے ۔
دونوں ممالک اس تاریخی سنگ میل کو شایان شان طریقے سے منا رہے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ سال 2021 ہماری آزمودہ دوستی کو نئی قوت اور جذبہ بخشے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امن و ترقی ، اپنے عوام کی بہبود اور پوری انسانیت کیلئے مشترکہ مستقبل کی برادری کی تشکیل جیسے باوقار مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔