ایشیائی ترقیاتی بینک اور پاکستان کے درمیان مختلف ترقیاتی معاہدوں پر دستخط

 
0
107

اسلام آباد 24 دسمبر 2021 (ٹی ای ایس): وفاقی حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے توانائی کے شعبے، شہری انفراسٹرکچر، سماجی تحفظ، سڑکوں اور آبی وسائل سے متعلق منصوبوں کی مالی معاونت کے لیے 1.543 ارب ڈالر کے چھ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

معاہدوں پر سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیاالدین اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر یونگ یی نے اسلام آباد میں دستخط کیے، وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان نے بھی معاہدے ہپر دستخط کیے۔

معاہدوں کی تفصیلات کے حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ ان میں ملک کے توانائی کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے مالی، تکنیکی اور گورننس اصلاحات کی مد میں 30کروڑ ڈالر کے پالیسی پر مبنی قرضے، خیبر پختونخوا کے پانچ شہروں میں شہری انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے 38کروڑ 50لاکھ ڈالر، 23کروڑ 50لاکھ ڈالر احساس پروگرام کو مضبوط بنانے اور انڈس ہائی وے کے 222 کلومیٹر کے شکار پور-راجن پور سیکشن کو وسعت دیتے ہوئے دو رویہ بنانے کے لیے 60کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

اس کے علاوہ دو منصوبوں کی تیاری کے لیے بھی معاہدوں پر دستخط کیے گئے جس میں کرم تنگی انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کے لیے 50لاکھ ڈالر اور خیبر پختونخوا اسٹیز امپروومنٹ انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے کے لیے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے قرضے شامل ہیں۔

وزیر اقتصادی امور نے ایشیائی ترقیاتی بینک کو سراہتے ہوئے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سڑکوں کے نیٹ ورک کو بہتر بنانے، سماجی تحفظ کو بہتر بنانے اور پاکستان میں شہروں کی ترقی کے لیے مسلسل مالی تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ 38کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے شہری ڈھانچے کے منصوبے سے خیبر پختونخوا میں صوبائی اور شہری حکومتوں کو پانچ شہروں ایبٹ آباد، کوہاٹ، مردان، مینگورہ اور پشاور میں معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور اس سے 35لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا، منصوبے کے تحت پانی کی فراہمی، سیوریج، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور گرین انفراسٹرکچر کی فراہمی پر کام کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قرض پانچ شہروں میں میونسپل کارپوریشنوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ادارہ جاتی امداد بھی فراہم کرے گا، اس منصوبے نے حکومت کی ترقیاتی ترجیحات اور وزیر اعظم عمران خان کے کلین گرین پاکستان کے وژن کی بھی حمایت کی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کوریڈور ڈیولپمنٹ انویسٹمنٹ پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لیے 23کروڑ 50لاکھ ڈالر کی مالی اعانت بھی کرے گا جس کے تحت انڈس ہائی وے کے شکارپور-راجن پور سیکشن کو چار لین تک چوڑا کیا جائے گا، یہ سیکشن کندھ کوٹ، کشمور اور روجھان کے راستے دریائے سندھ کے مغربی کنارے پر سندھ اور پنجاب سے گزرتا ہے۔

وزیر نے کہا کہ انڈس ہائی وے کی وسعت دوگنی کرنے سے ناصرف مقامی اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ بہتر رابطوں اور سفر کے وقت میں کمی کے ذریعے علاقائی تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت کو بھی فروغ ملے گا۔

انٹیگریٹڈ سوشل پروٹیکشن ڈیولپمنٹ پروگرام کے بارے میں عمر ایوب خان نے کہا کہ یہ سماجی تحفظ اور غربت میں کمی کے منصوبوں سمیت حکومت کے احساس پروگرام کو سپورٹ کرے گا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کرم تنگی مربوط آبی وسائل کی ترقی کا منصوبہ سابقہ ​​فاٹا میں اولین ترجیحی منصوبوں میں سے ایک ہے جس میں پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت کے ساتھ ایک ڈیم کی تعمیر، پن بجلی کی پیداوار اور ایک لاکھ 40ہزار ہیکٹر پر محیط آبپاشی کے نظام کی تعمیر اور اپ گریڈنگ شامل ہے۔

اس منصوبے سے زرعی پیداوار میں اضافہ اور ملک میں غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر شنژن چین نے کہا کہ حکومت کووڈ۔19 کی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی چیلنجنگ صورتحال کے باوجود حکومت جامع معاشی، مالیاتی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ میں پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے پاکستان کی کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن مہم کو بھی سراہا۔

دریں اثنا ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر جنرل یوجین ژوخوف نے یقین دلایا کہ بینک حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کی حمایت جاری رکھے گا اور وہ پاکستان کو سرسبز بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔