حکومت کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دینے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست

 
0
139

اسلام آباد 09 اپریل 2022 (ٹی این ایس): حکومت پاکستان نے سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ کے 7 اپریل 2022 کو دیے گئے فیصلے کے خلاف نظرِثانی کی درخواست عدالت عظمیٰ میں دائر کر دی۔

عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی نظرِثانی کی درخواست ڈاکٹر بابر اعوان اور محمد اظہر صدیق ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار وکیل اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ 5 رکنی بنچ کے 7 اپریل کے فیصلے پر نظرِثانی کی استدعا کی ہے.

واضح رہے کہ 7 اپریل 2022 کو سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ اور صدر مملکت کے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔

چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تمام ججز کا متفقہ فیصلہ ہے، ہم نے ایک دوسرے سے مشورہ کیا، ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ غیر آئینی تھی جبکہ وزیر اعظم صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس نہیں دے سکتے تھے۔

عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی کو بحال کرتے ہوئے اسپیکر کو ایوان زیریں کا اجلاس 9 اپریل بروز ہفتہ صبح ساڑھے 10 بجے تک بلانے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کی ہدایت کی تھی۔

چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ ووٹنگ والے دن کسی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جائے گا، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں فوری نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا جبکہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتے رہے گی۔