پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط نے کہا ہے کہ عمران خان کے دور میں بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ سفارتی فیصلوں کو عوامی سطح پر پہنچایا گیا جس سے ایک تناؤ کی کیفیت پیدا ہوئی۔ اس کا ہمیں سفارتی سطح پر بہت نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مبینہ سائفر میں ہمارے سفیر نے صرف فارن سیکریٹری کو مخاطب کیا تھا، جنہوں نے اسے وزیر خارجہ کے ساتھ شیئر کیا اور پھر وزیر خارجہ نے وزیراعظم کو بتایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کا علم ہوا تو انہوں نے مبینہ سائفر کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، اس قسم کے حساس معاملات کو اپنی مقامی سیاست میں نہیں لانا چاہیے۔