پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ میں اِن یا آؤٹ؟ بڑی خبر آگئی

 
0
97

 پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے انتہائی پر امید، حنا ربانی کھر

کچھ دیر تک پیرس سے پریس کانفرنس میں خطاب بھی کریں گی، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی تقربنا تمام شرائط پوری کرکہ فیٹف کے معیارات پر عمل کرنے والے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔سفارتی ذرائع کا کہناتھا کہ گزشتہ شب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پلینری اجلاس پیرس میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت سنگاپور کے ٹی راجہ کمار نے کی، اجلاس میں گرے لسٹ یا بڑھتی ہوئی نگرانی کے دائرہ اختیار میں آنے والے ممالک کے بارے میں اپ ڈیٹس کا اعلان کیا گیا،ایف اے ٹی ایف کا پیرس میں ہونے والا اجلاس سنگاپور کی دو سالہ صدارت میں پہلا اجلاس تھا۔پاکستان ایف اے ٹی ایف کی تقربنا تمام شرائط پوری کرکہ فیٹف کے معیارات پر عمل کرنے والے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہو چکا،آج ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پریس کانفرنس میں حتمی فیصلوں کا باقائدہ اعلان کیا جاے گا،ایف اے ٹی ایف کے ٹی راجہ کمار پیرس میں پریس کانفرنس کے ذریعہ پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نکلنے کا اعلان کریں گے۔پریس کانفرنس پاکستانی وقت کے مطابق 8 بجے منعقد کی جاے گی،وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر بھی آج ساڑھے 7 بجے پیرس سے ویڈیو لنک کے ذریعہ اہم پریس کانفرنس کریں گی، امریکی صدر بائیڈن کا حالیہ بیان سے ایف اے ٹی ایف میں بھی پاکستان کی پوزیشن پر اثر انداز ہو سکتا ہے، امریکی صدر کا بیان پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے اور پاکستان کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔سفارتی ذرائع کا کہناتھا کہ بھارت بھی ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کی راہ میں حتی المقدور روڑے اٹکاتا رہا ہے،امریکہ اور مغربی ممالک مسلسل پاکستان پر دباؤ بڑھا رہے ہیں،امریکہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کے روس مخالف قراردادوں میں غیر جانبداری پر غضبناک ہے،امریکہ ایشیا پیسفک گروپ کا رکن ہے اور پاکستان کا دورہ کرنے والی فیٹف ٹیکنیکل ٹیم کا حصہ تھا۔جو بائیڈن کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ فیٹف کی ٹیکنیکل ٹیم کو عدم پھیلاو اور مالی اعانت سے متعلق پاکستانی اقدامات پر تشویش ہے، فیٹف کی سفارش 24 بھی ایک اہم مسئلہ جو ابھی تک حل نہیں ہوا ،سفارش 24 فائدہ مند ملکیت کی شفافیت سے متعلق ہے، امریکہ اور کچھ دیگر ممالک کاموقف ہے کہ پاکستان کو بین الاقوامی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے مذید ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،حکومت کا موقف ہے کہ وہ بین الاقوامی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے عالمی برادری کے خدشات کو دور کرنے میں سنجیدہ ہے۔پاکستان نے بین الاقوامی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدمات کیے ہیں، پاکستان کو مذید گرے لسٹ میں رکھنے کا اب کوئی جواز نہیں ہے، فیٹف نے جون میں ہونے والے اجلاس میں قرار دیا تھا کہ پاکستان نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی کامیابی سے تعمیل کی ہے، 34 نکاتی ایکشن پلان میں 27 نکات دہشت گردی کی مالی معاونت اور 7 نکات کا تعلق منی لانڈرنگ سے تھا، فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے سے قبل آن سائٹ جائزہ مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔آن سائٹ مشن کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا تھا کہ پاکستان کی اے ایم ایل /سی ایف ٹی اصلاحات کا نفاذ شروع ہو چکا ہے،مشن کا مقصد دیکھنا تھا کہ اصلاحات کے نفاذ کے عمل کو برقرار رکھا جا رہا ہے اور یہ کہ مستقبل میں نفاذ اور بہتری کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری سیاسی عزم موجود ہے، فیٹف کی 15 رکنی ٹیکنیکل ٹیم نے 29 اگست سے 2 ستمبر تک پاکستان کےدورہ میں متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔ٹیکنیکل ٹیم نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی سفارش کی ہے، ٹیکنیکل ٹیم کی سفارش کے بعد پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہیں، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی ’ گرے لسٹ میں تین بار 2008 ، 2012 اور 2018 میں شامل کیا گیا ، پاکستان کا نام تینوں مرتبہ اس وقت گرے لسٹ میں ڈالا گیا جب ملک انتخابات کی جانب گامزن تھا یا اقتدار کی منتقلی کا عمل جاری تھا۔