چائنہ کٹنگ غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث افراد کی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب اپیل پر سماعت

 
0
127

سپریم کورٹ نے نیب اپیل مسترد کرتے ہوئے خارج کردی

2017 کا کیس ہے اور سپریم کورٹ نے 2019 میں تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، سپریم کورٹ

چھے سال گزرنے کے باوجود ٹرائل مکمل نہ ہوسکا، سپریم کورٹ

راولپنڈی میں کیس چل رہا ہے گواہ جمیل بلوچ کے جیل میں ہونےکی وجہ سے ٹرائل میں تاخیر ہورہی تھی، نیب پراسیکیوٹر ستار اعوان

ٹرائل میں تاخیر کا زمہ دار کون ہے، جسٹس اطہر من اللہ کا نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ

نیب کا کام ہے اگر دوسری طرف سے تاخیر ہورہی ہو تو وہ عدالت سے رجوع کرے، اطہر من اللہ

ٹرائل میں تاخیر کے دوران نیب کا کوئی قصور نہیں تھا تو عدالت کو مطمئن کریں، چیف جسٹس

ٹرائل میں 23 گوہان ہیں ایک گواہ کی وجہ سے ٹرائل کی آج بھی صورتحال وہی ہے، نیب پراسیکیوٹر

گواہ جمیل احمد بلوچ دوسرے کیس میں جیل کاٹ رہا تھا اب ریلز ہے چکا ہے، نیب پراسیکیوٹر

اگر ایک گواہ پیش نہیں ہورہا تھا تو دیگر گوہان کے بیان ریکارڈ کئے جاتے، جسٹس عائشہ ملک

نیب کا اپنا نظام ہے مگر ٹرائل کے تاخیر پر درخواست تک دائر کرنے کی کوشش نہیں کی، جسٹس عائشہ ملک

جو کام نیب نے خود نہیں کیا سپریم کورٹ سے کروانا چاہتا ہے ، جسٹس عائشہ ملک

نیب نے ملزمان فہم الدین، عاطف، محمد فیرز اور سرفراز کی ضمانت منسوخی کیلئے درخواست دائر کی تھی