فوجی عدالتوں میں ٹرائل،اعتراز احسن نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

 
0
59

سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف اعتزاز احسن نے درخواست دائر کر دی، جس میں سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کرنے کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ اعتزاز احسن کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجہ نے درخواست دائر کی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف، خواجہ آصف، رانا ثنااللہ، چئیرمین پی ٹی آئی، پانچوں آئی جیز، تمام چیف سیکرٹریز، وزارت قانون، داخلہ، دفاع، کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کور کمانڈر فیصلے پر رپڑ سٹمپ کا کردار ادا کیا،

سویلین کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے سیکشن 2 اور 59 آئین سے متصادم ہے، سیکشن 2 اور 59 کو کالعدم قرار دیا جائے، آرمی ایکٹ کا سیکشن 94 اور 1970 کے رولز غیر مساوی ہے۔ درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ سیکشن 94 اور رولز کو بھی غیرآئینی، انسداد دہشت گرد عدالتوں کے ملزمان کو عسکری حکام کے حوالے کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، عسکری حکام کی حراست میں دئیے سویلین کی رہائی کا حکم بھی دیا جائے۔