پشاور (ٹی این ایس) مخصوص نشستوں پر حلف برداری ناکام: اپوزیشن کا عدالت جانے کا اعلان

 
0
43

پشاور (ٹی این ایس)(آئی پی ایس) خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب خواتین اور اقلیتی ارکان کی حلف برداری کا مرحلہ سیاسی کشیدگی اور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر عباداللہ نے حکومت کی جانب سے حلف برداری اجلاس میں کورم کی نشاندہی اور اجلاس ملتوی کرنے پر عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباداللہ نے کہا کہ غیرآئینی کام کیلئے رات 12 بجے بھی سیشن بلاتے ہیں، سیاسی نابالغ 12 سال سے خیبرپختونخوا میں بیٹھے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے گورننس اور دیگرچیزوں میں تباہی کی، اب پی ٹی آئی والے اسمبلی کے ساتھ بھی کھلواڑ کر رہے ہیں، یہ چاہتے ہیں سیاسی اسپیس کسی اور کے حوالے نہ کرو۔

ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا تھا کہ اگرحلف برداری ابھی نہیں ہوئی تو شام کو یا کل ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال سے سینیٹ میں کیبرپختونخوا صوبے کی نمائندگی نہیں ہے، 50 فیصد خواتین کی نمائندگی نہیں ہے، ایوان میں اقلیتوں کی نمائندگی نہیں ہے اور یہ حلف نہیں لے رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سیاسی نابالغوں کے ہاتھوں میں ہے۔
قبل ازیں، خیبرپختونخوا اسمبلی آمد کے موقع پر اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ حلف برداری کے لیے ہماری مائیں، بہنیں دوردراز علاقوں سے آئی ہیں، اور مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بھی شخص اس عمل میں رکاوٹ ڈالے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا، اگر کسی نے کورم پوائنٹ آٹ کیا تو ہمارے پاس متبادل راستے بھی موجود ہیں، اور ہم وہ آپشنز استعمال کریں گے۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے واضح کیا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ان کی حکومت سے بات چیت جاری ہے، اور پی ٹی آئی اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے ناراض ارکان کے حوالے سے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے کارکن ناراض ہیں تو یہ ان کا مسئلہ ہے۔ ہم کسی صورت میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر زراعت اور پی ٹی آئی رہنما سجاد بارکوال نے کہا کہ حلف برداری کروانا اسپیکر کا کام ہے، اور حکومتی اراکین کو اجلاس کا باقاعدہ مراسلہ موصول ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اسمبلی کے ماحول میں بڑھتی ہوئی سیاسی گرما گرمی اور کورم کی ممکنہ کمی نے اس اجلاس کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ سینیٹ انتخابات سے قبل حلف برداری ایک اہم مرحلہ ہے، جس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ صرف آئندہ انتخابی مرحلے پر اثر انداز ہو سکتی ہے بلکہ اسمبلی کی سیاسی فضا کو مزید کشیدہ بھی کر سکتی ہے۔