پاکستان کو امن، سلامتی اور علاقائی تعاون کے لیے جامع ریاست در ریاست مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں، افغان صدر اشرف غنی

 
0
594

نیویارک ستمبر 20 (ٹی این ایس) : افغان صدر اشرف غنی نے امریکا کی نئی افغان پالیسی کو سراہتے ہوئے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کردی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں نئی امریکی پالیسی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہا کہ ہم اس حکمت عملی کا خیرمقدم کرتے ہیں، جس نے ہمیں یقینی صورتحال کی راہ پر گامزن کردیا ہے، افغان عوام کئی سالوں سے امریکا سے اس قسم کے حل کی امید لگائے بیٹھے تھے۔

افغان صدر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی حکمت عملی نے طالبان جنگجوﺅں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اب میدان میں جیت حاصل نہیں کرسکتے اور امن کے لیے مذاکرات کرنا ہوں گے۔ اپنے خطاب میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اب ہمارے پاس پڑوسی ملک پاکستان سے مذاکرات کا موقع موجود ہے جس میں ہم یہ طے کرسکیں کہ دہشت گردی کے خاتمے اور انتہاپسندی پر قابو پانے کے لیے کس طرح ساتھ آگے بڑھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کو امن، سلامتی اور علاقائی تعاون کے لیے جامع ریاست در ریاست مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 21 اگست کو ڈونلڈ ٹرمپ افغان پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے نائن الیون حملوں کے بعد شروع ہونے والی امریکا کی طویل ترین جنگ کو ختم کرنے کے سابقہ دعوے سے مقر گئے تھے۔