عدلیہ میں ایک ہفتے میں اصلاحات لائیں گے، لیکن پھر کوئی نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کررہے ہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار

 
0
1839

اسلام آباد،جنوری08(ٹی این ایس) : سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدلیہ میں ایک ہفتے میں اصلاحات لائیں گے، لیکن پھر کوئی نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کررہے ہیں ۔سپریم کورٹ میں سی ڈی اے قوانین میں عدم مطابقت کے کیس کی سماعت کے دوران انہوں نے وفاقی وزیر سے مکالمہ کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیئے ہیں جبکہ عدالت نے وزارت کیڈ کوسی ڈی اے قوانین میں یکسانیت لانے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی ہے، کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہنسی ڈی اے قوانین میں عدم مطابقت ہے،نبہت سے معاملات میں قواعد و ضوابط تک نہیں بنائے گئے، چیف جسٹس نے وفاقی وزیر طارق فضل سے استفسار کیا کہنبتائیں یہ سارے معاملات ٹھیک کرنے میں کتنا وقت لگے گا وفاقی وزیر نے کہا کہنمعاملات ٹھیک کرنے کیلئے تین ماہ کی مہلت دے دیں، چیف جسٹس نے کہا کہنتین نہیں دو ماہ میں سارا کام مکمل کریں،ندن رات مخلص انداز سے کام کریں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہنعدلیہ میں بھی ایک ہفتے میں اصلاحات آنا شروع ہوجائیں گی، ویسے اصلاحات لانا ہمارا کام نہیں ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پوری دنیا میں قانون سازی کس کی ذمہ داری ہوتی ہی وفاقی وزیر نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا کام ہوتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ نے کیا اصلاحات متعارف کرائی ہیں عدالتی نظام میں ہم اصلاحات لے کر آئیں گے، پھر کوئی یہ نہ کہے کہ ہم مداخلت اور تجاوز کر رہے ہیں، میرا فوکس تعلیم، صحت اور عدلیہ اصلاحات پر ہے، جو باتیں بار بار کہہ رہا ہوں اس کا مقصد تقریریں نہیں اپنی یاد دہانی ہے بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دو ماہ تک ملتوی کر دی گئی۔