سی پیک طویل مدتی پلان پر عملدرآمد پاکستان کو دنیا کے خوشحال ممالک میں شامل کر دے گا، پلاننگ کمیشن

 
0
353

اسلام آباد جنوری 10(ٹی این ایس) چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) 56 ارب ڈالر کی طویل المدتی پلان (2030-2017) میں معاشی، سماجی، تعلیمی، زرعی، صنعتی، توانائی، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر سمیت معاشی ترقی کے وسیع تر شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے، منصوبہ تین مرحلوں میں مکمل ہوگا، پہلا توانائی بحران کا خاتمہ، دوسرا صنعتی ترقی، تیسرا جنوبی ایشیا، چین اور وسط ایشیا کو باہم منسلک کرنا ہے۔

پلاننگ کمیشن کے حکام کے مطابق سی پیک طویل مدتی پلان پر عملدرآمد نہ صرف پاکستان کو دنیا کے خوشحال ممالک میں شامل کر دے گا بلکہ پاکستان دنیا کے لئے انتہائی پرکشش ملک بن جائیگا، سی پیک طویل المدتی پلان سات پلرز پر مشتمل ہے، ان پلرز میں توانائی، تجارت و صنعتی پارکس، غربت کے خاتمے اور زرعی ترقی، سیاحت، لوگوں کے معیار زندگی اور سماجی ماحول میں بہتری، مالیاتی تعاون اورشاہراہوں، ریلوے، بندرگاہوں اور دیگر نیٹ ورک کے ذریعے علاقوں کو باہم منسلک کرنا شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک 2030ء تک تین مرحلوں پر محیط ہے۔ پہلے مرحلے میں فوری نوعیت کے توانائی بحران کے خاتمے کے لیے منصوبوں اور ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے کام کیا گیایہ مرحلہ 2020ء میں مکمل ہوگا۔ دوسرا مرحلہ 2025ء تک کے عرصے پر مشتمل ہے۔ یہ مرحلہ صنعتی ترقی کا مرحلہ ہے جبکہ تیسرا مرحلہ 2030ء تک کا ہے جس میں معاشی و صنعتی ترقی کے بعد جنوبی ایشیا، چین اوروسط ایشیا کو باہم منسلک کیا جائیگا جس کا مرکز پاکستان اور پاکستان کی جدید ترین بندرگاہ گوادر ہوگی۔انہوں نے بتایاکہ سی پیک طویل المدتی پلان کے پہلے پلرز توانائی کے تحت تیل، گیس، کوئلے، پانی، شمسی ہوا اور قابل تجدید توانائی منصوبوں کی تعمیر اور بجلی کی ترسیل کے لیے بجلی گرڈز اور ٹرانسمیشن لائنیں بچھائی جائیںگی۔