برلن،یوم مزدورکی ریلی کے اختتام پر شرکاء اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں،  متعدد مشتعل مظاہرین گرفتار،متعدد پولیس اہلکار زخمی

 
0
1312

برلن مئی 2(ٹی این ایس)یوم مزدور کے موقع پر برلن میں نکالے گئے ریلی کے اختتام پر ریلی کے شرکاء اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں،  متعدد مشتعل مظاہرین گرفتار جبکہ پولیس کے متعدداہلکار زخمی ھوئے جھڑپوں کا سلسلہ شام تک جاری رہا، جرمنی میں یوم مزدور کے موقع پر مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئی برلن میں سب سے بڑی ریلی وجلوس نکالا گیا جس میں 10 ہزار سے زائدافراد نے شرکت کی جلوس میں فلسطینیوں کے حق مین نعرے لگائے گئے جبکہ مختلف ہیومن رائٹس و این جی اوز نے مزدوروں کے حقوقِ کے لیے نعرے،  شرکاء نے قوم پرستی کے خلاف نعرے لگائے جبکہ کردستان کے آزادی کے نعروں کے ساتھ پرچم لہرایا گیا ۔


تفصیلات کے مطابق ریلی برلن کے مشہور ضلع کوریزبرگ کے علاقے موریٹز پلٹز سے شروع ہو کر مختلف سڑکوں سے گزرتا ہو سلیشیش تور پر اختتام پزیرہوا تاہم اختتام سے قبل متعدد مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور بئیر بوتلیں پھینکے گئے جس پر پولیس نے ٹارگٹڈ کارروائی کرتے ہوئے متعدد ریلی کے شرکاء کو گرفتار کرلیا جبکہ متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔


واضح رہےریلی کے منتظمین نے پولیس سے یوم مزدور کے موقع پر اجازت لی تھی جس مین مختلف این جی اوز سمیت ہیومن رائٹس کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تنظیموں نے بھر پور شرکت کی جبکہ ذرائع کے مطابق دس ہزار لوگو کو جمع ھونے پر پولیس نے ضلع کوریزبرگ کے مختلف ٹرین اور بسسوں کو بند کرکے ضلع کو چاروں اطراف سے گھیر لیا تھا ہر قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ہیلی کاپٹر کے زریعے نگرانی کیا جاتا رہا جبکہ ایمبولینسز سمیت پولیس کے تازہ دم دستہ چوکنا رہے شام تک مختلف سڑکوں پولیس اور مشتعل مظاہرین کے درمیان انکھ  مچولی کا سلسلہ چلتا رہا۔

پولیس نے تمام مشتعل مظاہرین کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر مظاہرین پر امن طریقے سے منتشر ھوگئے.یوم مزدور دنیا بھر کی طرح برلن میں ہر سال منایا جاتا ھے جبکہ تقریب ہر سال پولیس اور مشتعل مظاہر ین کے در میان جھڑپیں ھوتی ھے تاہم اس بار مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے لیبر کے حقوق کے لیے اواز بلند کی جبکہ مظلوم وبے کس فلسطینیوں کے حقوق کے لیے بھی آ واز اٹھایا گیا ۔