رانا ثنا اللہ اور عابد شیر علی پر مقدمہ قائم کیا جائے، تحریک انصاف کا ایگزیکٹو رکن پیمرا کے نام مراسلہ

 
0
305

اسلام آباد ،4مئی(ٹی این ایس ):  تحریک انصاف کی سینئر رہنما عندلیب عباس نے ایگزیکٹو رکن پیمرا کے نام مراسلہ بھیجا ۔جس میں ان نہوں نے کہا کہ ، پیمرا کا قیام ملک میں لائیسنس کے حصول میں سہولت اور نجی سیکٹر میں الیکٹرانک میڈیا کی ترقی و ترویج کے لئیے کیا گیا تھا۔ قوائد و ضوابط کے مطابق یہ پیمرا کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ  میڈیا پر نا مناسب اور غیر شائستہ زبان کے استعمال کی نگرانی کرے اور ایسا کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دے۔ رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کے بارے میں رکن قومی اسمبلی عابد شیر علی کی ناقابل قبول گفتگو اور دشنام طرازی پر پیمرا کا صرف نظر کرنا انتہائی افسوس ناک ہے۔ اس نامناسب اور تضحیک امیز گفتگو سے نہ صرف تحریک انصاف کے جلسے میں شریک خواتین بلکہ ملک بھر کی تمام خواتین کی توہین اور دل ازاری ہوئی ہے۔

وزارت اطلاعات کے 19 اگست 2015 کے احکامات کے مطابق کسی چینل کو انفرادی و اجتماعی و لسانی ، قومی مذہبی اور ہر اعتبار سے نفرت انگیز مواد نشر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس قانون کی پہلی کھلی خلاف ورزی 30 اپریل 2018کوپنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے پنجاب اسمبلی کے باہرکی گئی گفتگو کو نشر کر کے کی تھی، جس میں انہوں نے تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کرنے والے خواتین کے بارے توہین آمیز شرمناک گفتگو کرتے ہوئے انہیں غیر معزز قرار دیا تھا۔

اس قانون کی دوسری کھلی خلاف ورزی عابد شیر علی کی ایک تقریر کو نشر کر کے کی گئی جس میں انہوں نے شیریں مزاری کے بارے میں انتہائی غلیظ گفتگو کی جس پرعوام نے انتہائی نفرت کا اظہار کیا۔ ان دونو ں کی گفتگو اس قدر شرمناک تھی کہ دنیا کا کوئی بھی قانون فوراََ حرکت میں اجاتا لیکن پیمرا دونوں مواقع پر کہیں دکھائی نہیں دیا۔ یہ دونوں تقاریر 2015 کے ضابطہ 3(1(fکی براہ راست خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہیں۔ تحریک انصاف کی سینئر رہنما عندلیب عباس نے مراسلہ میں  مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  رانا ثنا اللہ اور عابد شیر علی پر مقدمہ قائم کیا جائے۔ جب تک مقدمے کا فیصلہ نہیں ہوتا ان دونوں کی پریس کوریج اور ٹاک شوز میں شرکت پر پابندی لگائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرپیمرا اس صریح خلاف ورزی پر کاروائی نہیں کرتا تواس ملک کی ماﺅں بہنوں اور بیٹیوں کے بارے میں اس نا شائستہ اور غلیظ زبان کے نشر کیئے جانے پر ہم چیف جسٹس سے سوموٹو کی درخواست کریں گے۔ پیمرا کی جانب سے فوری اور مثبت رد عمل اس بات کا غماز ہوگا کہ پیمرا اپنے ہی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی سے نمٹنے کا اہل ہے۔