ڈنمارک میں خواتین کے نقاب پہنے پر عائد پابندی کے خلاف احتجاج ، بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت ، متعدد افراد نے علامتی طور پر نقاب پہن کر اس میں احتجاج ریکارڈ کروایا

 
0
435

کوپن ہیگن ، اگست 03(ٹی این ایس): اسٹاک ہوم: ڈنمارک میں خواتین کے نقاب پہنے پر لگائی گئی متنازع پابندی کا باضابطہ طور پر اطلاق ہوگیا، جس کے بعد بڑی تعداد میں خواتین سے اس اقدام کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت سے پابندی ہٹانے اور جرمانہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

انسانی حقوق کے رضاکاروں نے نقاب پر پابندی کو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا، جبکہ اس کی حمایت کرنے والوں کا موقف ہے کہ اس سے مسلمان تارکین وطن کو ڈینش معاشرے میں گھلنے ملنے کا زیادہ موقع ملے گا۔

اس سلسلے میں ڈینمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نےشرکت کی، اور متعدد افراد نے علامتی طور پر نقاب پہن کر اس میں احتجاج ریکارڈ کروایا تاہم پولیس نے کہا  کہ احتجاج میں شامل افراد پر نقاب پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نئی قانون سازی کے مطابق ڈینمارک میں عوامی مقامات پر برقع پہننا، جس میں کسی خاتون کا چہریہ مکمل طور پر چھپ جائے، یا نقاب جس میں صرف آنکھیں نظر آئیں پہننے کی صورت میں ایک سو 56 ڈالر یا ایک سو 34 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس پابندی میں چہرہ چھپانے والی دیگر چیزوں کو ممنوع قرار دیا گیا، ان میں اونی کنٹوپ نقلی داڑھی جس سے منہ چھپ جائے بھی شامل ہے، اسکے ساتھ مذکورہ پابندی کی مسلسل خلاف ورزی کی صورت میں ایک ہزار ڈالر سے زائد کا جرمانہ لگادیا جائے گا۔