نیب کا شہباز شریف کے خلاف بڑی کارروائی کرنے کا فیصلہ ناجائز اثاثوں سے حاصل اثاثوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ذرائع

 
0
801

لاہور جولائی 15 (ٹی این ایس): نیب نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے خلاف بڑی کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے خلاف بڑے کارروائی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ناجائز ذرائع سے حاصل اثاثوں کو منجمد کرنے کی کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نیب نے شہباز شریف کے 96 ایچ ماڈل ٹاؤن لاہور، ڈنگہ گلی میں بنگلہ اور خیبرپختونخواہ میں رہائشی گھر کے خلاف خط لکھا۔
ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف کی قیمتی گاڑیوں کے خلاف بھی ضابطے کی کارروائی کے لیے خط تحریر کیا گیا۔ نیب ذرائع کے مطابق یہ تمام اثاثے شہباز شریف نے ٹی ٹی آمدنی سے خریدے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہور پہلے مرحلے میں ناجائز اثاثے منجمد کرے گا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
حال ہی میں برطانوی اخبار کے صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ شہبازشریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کے لیے دی جانے والی امداد میں سے چوری کی۔ برطانوی امدادی ادارے نے پنجاب کے لیے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کا انکشاف برطانوی شہری آفتاب محمود نے کیا۔امداد میں سے چوری کیے گئے لاکھوں پاؤنڈز پہلے برمنگھم منتقل کیے گئے، پھرپیسے مبینہ طور پر شہباز شریف کے برطانوی بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔
دوراقتدارمیں شہبازشریف کے اکاؤنٹس میں لاکھوں کی مشتبہ ٹرانزیکشن ہوئی، 2003ء میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھے۔ جس کے بعد 2018ء میں شریف خاندان کے اثاثے 20 کروڑ پاؤنڈ تک پہنچ گئے، مبینہ منی لانڈرنگ کا پیسہ شہبازشریف کی اہلیہ، بچوں اورداماد کو منتقل ہوا۔ شہباز شریف نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف سیاسی انتقام قرار دیا تھا لیکن برطانوی صحافی شہباز شریف کی جانب سے تردید سامنے آنے کے باوجود اپنی خبر پر قائم ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر مسلم لیگ ن اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پہلے ہی آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور صاف پانی کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جہاں ان سے تفتیش جاری ہے تاہم اب ان کے خلاف مزید کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔