جتنی مرضی دھمکیاں دو، احتساب کا عمل جاری رہے گا، عمران خان

 
0
556

اسلام آباد جولائی 19 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جومرضی کرلو، احتساب کا عمل جاری رہے گا،ملک کا دیوالیہ نکال دیا، کہتے جواب نہیں دیں گے،ہم جواب لیں گے،میں نے عدالت میں 60 دستاویزات دیں، تومجھے صادق اور امین قراردیا،انہوں نے قطری خط دیا، وہ بھی فراڈ نکلا،یہ کوئی انتقامی کاروائی نہیں ہے، ڈالر اوپرجانے سے مہنگائی توہوگی، مشکل وقت ضرورہے، لیکن پاکستان بہت تیزی سے اوپر جائے گا۔
انہوں نے میانوالی میں ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک انسان اپنی ذات کیلئے کام کرتا ہے، کبھی بھی اس سے روح کو خوشی نہیں ملتی، روح ک وتب خوشی ملتی ہے جب کوئی اللہ کیلئے کام کرتا ہے۔ جب اس ہسپتال میں مریض آئیں گے اور صحت یاب ہوں گے تو سارے علاقے کے لوگ آپ کو یاد کریں گے۔ دنیا کی تاریخ اٹھا کردیکھ لیں کبھی دنیا ان کو یاد نہیں کرتی ، گنگارام، مدرٹریسا، گلاب دیوی، ان لوگوں کو دنیا یاد کرتی ہے۔
صوفی آئے، ان کو دنیا میں عزت ملی۔انہوں نے کہا کہ انیل مسرت آپ کو اردو نہیں آتی ، لیکن آپ کی اردوبلاول بھٹو سے اچھی ہے۔کم ازکم آپ نے کہا کہ میں انیل مسرت ہوں، میں آگے بات نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ میں نے جب یہاں ٹیکنیکل یونیورسٹی بنانی چاہی، سب نے کہا کہ نہیں بن سکتی۔لیکن پھر نمل یونیورسٹی بنائی، آج نمل یونیورسٹی میں 22پی ایچ ڈی لوگ آچکے ہیں۔
انگلش کے97فیصد طلباء ،80فیصد اردومیڈیم کو اسکالرشپ ملا ہے۔نمل میں 50فیصد بچوں کو فرسٹ ڈویژن ملتی ہے۔ان کو پڑھائی کی بھوک تھی، وہ کھانے کے بعد بھی پڑھتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ میانوالی نے میرے لیے بہت کچھ کیا،انیل مسرت نے ہسپتال بنایا ہے ، یہ حکومت کا پیسا نہیں ہے۔آج کل بڑا شور مچا ہوا ہے۔ کبھی ایک پکڑا جا تا ہے تو دوسرا گھبرا جاتا ہے۔
چین اگلے 10سالوں میں دنیا میں سب سے زیادہ آگے نکل جائے گا۔ پچھلے پانچ سال میں ساڑھے 400سو وزیروں کو جیلوں میں ڈالا ہے۔اگر یہ بڑا مسئلہ نہیں تو انہوں نے کیوں احتساب کیا؟میرا سب سے زیادہ رابطہ اورسیز پاکستانیوں سے رہتا تھا،کرکٹ دور میں اور شوکت خانم کے لیے جب جاتا تھا۔ان کو سب سے زیادہ ملک کی تکلیف اور درد ہے۔ 60سال میں ملک کا کل قرض 6ہزار ارب اور پچھلے 10سالوں میں 30ہزار ارب تک چلا جاتا ہے۔
کیوں ؟میٹروبس پنجاب میں بنی ، ہرسال 12ارب کا سالانہ نقصان کریں گی۔ یہ پیسا جن لوگوں کی جیبوں میں گیا ہے، ان کا جب تک احتساب نہیں ہوگا، ملک آگے نہیں بڑھے گا، بڑی دھمکیاں دیتے ہیں،میں 22سال سے انتظار کررہا ہوں، اللہ مجھے ایک موقع دے۔ عمران خان نے کہا کہ قرضے لیے ، پھران کا سود دینا پڑ رہا ہے۔احتساب چھوٹے لوگوں کا کیا جاتا تھا۔یہ تمام کیسز ان کے دور کے بنائے ہوئے ہیں، ہم نے صرف یہ کیا ہے کہ اداروں کو کھلا چھوڑ دیا ہے۔
جو مرضی دھمکیاں دے ، ڈرامے کرے، احتساب ہوکررہے گا۔ مجھے باہر سے سفارش کروائی گئیں۔شور مچے گا، جمہوریت خطرے میں ہوگی، انتقامی کاروائی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ انتقامی کاروائی مجھ پر کی گئی تھی، پاناما کیس اٹھایا تومجھ پر 32ایف آئی آر کٹوائی گئیں ۔ کیامیں نے کوئی شور مچایا؟ کوئی ڈرامہ کیا؟ عدالت میں 60دستاویزات دیں، جس پر مجھے عدالت نے صادق اور امین قراردیا۔
انہوں نے قطری خط دیا، وہ بھی فراڈ نکلا۔یہ کوئی انتقامی کاروائی نہیں ہے۔ سربراہ جوابدہ ہوتا ہے۔ بادشاہ یا ڈکٹیٹرجواب دہ نہیں ہوتا، لیکن جمہوریت میں جواب دینا پڑتا ہے۔ملک کا دیوالیہ نکال دیا۔ کہتے جواب نہیں دیں گے،ہم جواب لیں گے، قوم جواب لے گی۔جب طاقت ور کا احتساب کرلیا تو دوسرے لوگ بھی خوفزدہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈالر اوپر جائے گا، تومہنگائی توہوگی، مشکل وقت ہے، پاکستان بہت تیزی سے اوپر جائے گا۔