پاکستان ہاﺅسنگ سکیم: عدالت کی اجازت کے بعد بینک قرضے دینا شروع کریں گے. عمران خان

 
0
394

اسلام آباد جولائی 31 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گھروں کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی سے متعلق آرڈیننس پاس کرلیا ہے، عدالت کی اجازت کے بعد بینک قرضے دینا شروع کریں گے. اسلام آباد میں نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام کے لیے حکومت، اقوام متحدہ اور سسٹین ایبل ہاﺅسنگ سلوشن ( ایس ایچ ایس ) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پردستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران نے کہا کہ پاکستان میں 5 لاکھ گھر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جن کا آغاز گوادر کے مچھیروں سے کیا جائے گا.
وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ سے مفاہمت کی یادداشت سے ہاﺅسنگ منصوبے کیلئے مالی معاونت فراہم ہوگی جس کی مدد سے بڑے پیمانے پر ہاﺅسنگ اسکیم کا آغاز ہوگا. عمران خان نے کہا کہ اس پروگرام میں پاکستانی وسائل اور پاکستانی افرادی قوت استعمال ہوگی، پوری کوشش ہوگی کہ نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروگرام میں مقامی مٹیریل استعمال ہوگا‘انہوں نے کہا کہ نئے ہاﺅسنگ پروگرام سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملےگا ماضی کی لوٹ مار کے باعث معاشی مسائل نے جنم لیا اور اب ملکی خزانے میں پیسہ نہیں.
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اکثر لوگ اپنا گھر نہیں بناسکتے کیونکہ آپ کے پاس نقد پیسے ہوں تو ہی گھر بن سکتا ہے جس کی وجہ سے اس وقت ملک میں سوا کروڑ گھروں کی قلت ہے. وزیراعظم نے کہا کہ میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کہ 8، 9 سے ماہ سے گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے دینے سے متعلق بل پر سماعت نہیں ہورہی وہ پاس نہیں ہورہا،اس کی جلد از جلد سماعت کروائیں.
انہوں نے کہا کہ یہ اتنا اہم کیس ہے لیکن اسے اہمیت نہیں دی جارہی کیونکہ یہ بل پاس ہونے کے بعد بینکنگ سیکٹر گھروں کے لیے قرضے دے سکے گا‘عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں بینکوں کی جانب سے گھروں کے لیے صرف 0.2 فیصدقرضے دیے جاتے ہیں، گھروں کی تعمیر سے متعلق بہت سے مسائل ہیں اب نئی ہاﺅسنگ اتھارٹی نئے گھروں کی تعمیر کو آسان بنارہی ہے. انہوں نے کہا کہ ہم نے گھروں کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی سے متعلق آرڈیننس پاس کرلیا ہے اور عدالت کی جانب سے اجازت کے بعد بینک قرضے دینا شروع کردیں گے.
وزیراعظم نے کہا کہ تعمیرات کی مدد سے روزگار اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور ان لوگوں کو فائدہ ہوگا جن کے پاس گھر بنانے کے لیے پیسہ نہیں ہے‘عمران خان نے کہا کہ آسان شرائط پر قرضے دینے سے کم آمدن اور تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانا آسان ہوجائے گا. انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھر بنانا آسان نہیں ہے کوئی بھی بڑا کام آسان نہیں ہوتا، ہمیں اس پروگرام کے آغاز میں اس لیے تاخیر ہورہی ہے کہ ہم پورا فنانشل پیکیج تیار کررہے ہیں. وزیراعظم نے کہا کہ ہم قانونی طور پر اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ بینک قرضے دے سکیں اور گھروں کی تعمیر میں کنسٹرکشن کمپنیوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوسکیں.