مولانا فضل الرحمن کی سیاست سے لمبی چھٹی مولانا فضل الرحمن کا 9 سال تک سیاست میں کوئی عروج نظر نہیں آ رہا،گرفتار بھی ہو سکتے ہیں،پارٹی رہنما بھی اُنہیں چھوڑ سکتے ہیں۔ آسٹرو پامسٹ

 
0
483

اسلام آباد نومبر 04 (ٹی این ایس): آسٹرو پامسٹ نے جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے بڑی پیشگوئی کر دی ان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی 9 سال کے لیے سیاست سے چھٹی ہو جائے گی،تفصیلات کے مطابق آسٹرو پامسٹ سید علی زیدی کا کہنا ہے کہ ہمارے علم کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے جس تاریخ کو آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا وہ درست نہیں تھی۔مولانا فضل الرحمن نے دو بار تاریخ تبدیل کی ہے۔
مولانا فضل الرحمن 31 سال حکومت میں رہے تاہم آگے حالات کچھ اور نظر آ رہے ہیں۔آسٹرو پامسٹ نے پیشگوئی کی کہ مولانا فضل الرحمن کا اگلے نو سال سیاست میں کوئی عروج نظر نہیں آ رہا۔نہ ہی آزادی مارچ سے انہیں کچھ ملے گا۔میڈیا کی طرف سے اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر کھایا جا رہا ہے۔زائچہ میں دائیں اور بائیں جانے دوںوں طرف سے ٹوٹنے کی علامات نظر آ رہی ہیں۔
جس کا مطلب یہ ہے کہ مولانا کی اپنی پارٹی میں بھی اختلافات ہیں اور ان کے لوگ مولانا فضل الرحمن کو چھوڑ کر دوسری جماعتوں میں بھی جا سکتے ہیں۔مولانا فضل الرحمن کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔جب کہ دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہےایڈوکیٹ ندیم سرور نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے امیر کی گرفتاری اور ان کے خلاف بغاوت کی کارروائی کرنے کی درخواست دائر کی جس میں مولانا فضل الرحمان اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ مولانا فضل الرحمان اپنی تقاریر سے لوگوں کو اُکسا رہے ہیں جس سے ملک انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔ عدالت میں دائر درخواست کے متن کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما نے بیان دیا کہ آزادی مارچ کے شرکا وزیر اعظم ہاؤس جا کر عمران خان کو گرفتار کر سکتے ہیں، جو لوگوں کو ریاست کے خلاف اُکسانا بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔