اسلام آباد کی شاہراہ کشمیر پر بھر پور اور وسیع پیمانے پر شجر کاری جاری

 
0
284

اسلام آباد فروری 15 (ٹی این ایس): اسلام آباد کی شاہراہ کشمیر پر بھر پور اور وسیع پیمانے پر شجر کاری جاری ہے اور اب تک دو ہزار (2000)سے زائد بڑے پودے لگائے جا چکے ہیں۔ لگائے جانے والے پودوں میں چیڑ، پائن اور سٹرس کے بڑے پودے شامل ہیں۔ سی ڈی اے کوکشمیر ہائی وے کے دونوں اطراف لینڈ سکیپنگ اور شجر کاری کا ٹاسک گذشتہ ماہ جنوری میں دیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد کشمیر ہائی وے کے رائٹ آف وے اور گرین بیلٹ کو تجاوزات سے محفوظ بنانا ہے تاکہ شجر کاری اور لینڈ سکیپنگ سے جہاں کشمیر ہائی وے کی خوبصورتی میں اضافہ ہو سکے وہاں ممکنہ تجاوزات کا بھی سدباب یقینی بنایا جا سکے۔

وزیر اعظم پاکستان کی اسلام آباد کے گرین کریکٹر کے تحفظ اور اس میں مزید اضافے کے وژن کے مطابق گذشتہ ماہ سے لینڈ سکیپنگ اور شجر کاری کا کام پورے زور و شور سے جاری ہے اور مسلسل شجر کاری کر کے اب تک دو ہزار سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں جس کے لیے سی ڈی اے کے علاوہ ضلعی انتظامیہ اور میٹرو پولیٹین کارپوریشن کی انوائرنمنٹ ونگ کی بھر پور معاونت بھی شامل ہے جبکہ کشمیر ہائی وے کے دونوں اطراف لینڈ سکیپنگ کے لیے ایم پی او ڈائریکٹوریٹ کی ھیوی مشینری استعمال میں لائی جا رہی ہے۔ لگائے جانے والے پودوں کی افزائش کو یقینی بنانے کے لیے 6فٹ کے بڑے اور توانا پودے لگائے جا رہے ہیں۔

شجر کاری اور لینڈ سکیپنگ کی اس خصوصی مہم میں اب تک کشمیر ہائی وے پر سیکٹر G-13اور سیکٹر G-14کے حصے میں 1200بڑے پودے لگائے جا چکے ہیں جبکہ کشمیر ہائی وے کے سیکٹر G-9اور G-10سیکشن میں چیڑ پائن کے250بڑے پودے لگائے گئے ہیں اور کشمیر ہائی وے کے سیکٹر G-12سیکشن پر 6فٹ کے بڑے پودے لگانے کا کام جاری ہے۔ اسی طرح کشمیر ہائی وے کے دونوں اطراف سیکٹرG-8 سے زیرو پوائنٹ تک بھی یہ بڑے پودے لگائے جا رہے ہیں۔
اس مہم کی خصوصی بات یہ ہے کہ کشمیر ہائی وے پر جی ٹی روڈ سے زیرو پوائنٹ تک 6فٹ کے بڑے پودے لگائے جا رہے ہیں جو نہ صرف بڑے ہیں بلکہ توانا بھی ہیں جس کے باعث ان کی افزائش کی شرح بھی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ لگائے جانے والے ان پودوں میں مقامی پودوں کو اہمیت دی جا رہی ہے جو مقامی موسم سے مطابقت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے ان پودوں کو پروان چڑھانے کی شرح بھی زیادہ ہے۔ مہم کے دوران اس بات کا بھی خصوصی خیال رکھا جا رہا ہے کہ ان پودوں کو لگانے کے بعد ان کی دیکھ بھال کو بھی یقینی بنایا جائے جس کے لیے ایم سی آئی کی انوائرنمنٹ ونگ کا عملہ دیکھ بھال کر رہا ہے اور ان پودوں کو لگانے کے لیے عملے اور مشینری کے علاوہ تکنیکی معاونت بھی فراہم کر رہا ہے۔