پاکستان میں کورونا وائرس کی شدت دوسرے ممالک سے کم ہونے کے باوجود احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانا ہوگا، ڈاکٹر یاسمین راشد

 
0
532

لاہور ۔ 11 مارچ (ٹی این ایس) صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام سے کہا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں کی ہے کیونکہ پاکستان میں کورونا وائرس کی شدت دوسرے ممالک کے مقابلے میں اب بھی کم ہے تاہم احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانا ہوگا۔ ریڈیو کے حالات حاضرہ پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ کورونا وائرس کی علامات میں کھانسی ، بخار اور سانس لینے میں دقت شامل ہیںاور غیر معمولی علامات میں یہ وائرس سانس لینے میںمشکل ،گردوں کی خرابی یا موت کا سبب بن سکتا ہے ۔ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہا کہ ہم سب کم سے کم 20 سیکنڈ تک اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا چاہئے اور اگر صابن اور پانی دستیاب نہیں ہے تو اس کی جگہ الکحل پر مبنی ہینڈ سینیٹائزر استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس عالمی سطح پر پھیل چکا ہے اور اب تک یہ 105 ممالک میں پہنچ گیا ہے ، پاکستان میں بھی کچھ کیس رپورٹ ہوئے ہیںجن میں سے 15 کیسزز سندھ سے ہیں اور کچھ کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تعداد اب 19 ہوگئی ہے اورمتاثرہ تمام افراد بیرون ملک سے سفر کر کے واپس آئے ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ اس وائرس کا پھیلاؤ بہت تیز ہے اور یہ ایک وبائی بیماری ہے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیں، ہمیں ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے گریز کرنا چاہئے ، چھینکنے یا کھانسی کرنے والے سے کم سے کم دو میٹر کا فاصلہ رکھنا چاہئے اور باقاعدگی کے ساتھ وقفے وقفے سے اپنے ہاتھوں کو دھونا اور متاثرہ افراد کوماسک کا استعمال کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ پنجاب میں تین مشتبہ افراد زیر نگرانی ہیں، پنجاب حکومت نے 80 سے زائد مشتبہ مریضوں کے نمونے لیب ٹیسٹ کے لئے بھیجے تھے تاہم ان کے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی۔