بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑ دیا

 
0
6688

اسلام آباد 17 جون 2020 (ٹی این ایس): تفصیلات کے مطابق اختر مینگل نے آج قومی اسمبلی اجلاس میں کہا پی ٹی آئی کو شاید ہماری ضرورت نہیں تھی، اس لیے میں پی ٹی آئی سے اتحاد کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے کئی اجلاس ہوئے، حکمراں اتحاد کو ان کی یقین دہانیاں کئی بار یاد کرائی گئیں، لیکن ان کو شاید ہماری ضرورت نہیں تھی۔

اختر مینگل نے اجلاس میں کہا کہ جھنڈا گاڑی پر لگانے سے کوئی وفادار نہیں ہوتا، گاڑی پر جھنڈا لگا کر بارود بھی لے جائے تو کوئی نہیں پوچھتا۔ انھوں نے سوال کیا کہ بلوچستان میں موجودہ حالات کا اصل ذمہ دار کون ہے؟ باہر سے آئے 56 بلین ڈالر سے بلوچستان کو کیا ملا؟

پارٹی سربراہ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی سے اتحاد ختم کر رہے ہیں تاہم ایوان میں موجود رہیں گے اور اپنی بات کرتے رہیں گے، پی ٹی آئی اتحاد سے باقاعدہ علیحدگی کا فیصلہ پارٹی سینٹرل کمیٹی نے کیا ہے۔

اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ بتایا جائے ہمیں گیس کیوں نہیں دی جا رہی؟ 1956 سے بلوچستان کی گیس لی جا رہی ہے، کسی ایک ممبر نے بلوچستان کے مسائل کے لیے آواز نہیں اٹھائی، بلوچستان کو اس کا مساوی حصہ ضرور دینا ہوگا۔

اختر مینگل نے سوال اٹھایا کہ کیا بلوچستان ممنوعہ ایریا ہے؟ بلوچستان میں اس وقت آن لائن کلاسز بھی نہیں ہو رہیں، ہمیں لوگوں کے پیغاما ت ملے ہیں کہ بچوں کو نہ پڑھائیں، تھری جی اور فور جی سروس 8 سال سے معطل ہے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں بی این پی مینگل کی 4 نشستیں ہیں، پارٹی نے پی ٹی آئی کے ساتھ 6 نکاتی ایجنڈے پر اتحاد کیا تھا۔