وزیراعلی سندھ اور وزیر بحری امور مابین تلخ کلامی کا معاملہ،علی زیدی نے مراد علی شاہ کی کارکردگی کاپول کھول دیا،وزیراعظم کو جوابی خط ارسال

 
0
247

کراچی 23 جنوری 2021 (ٹی این ایس): کراچی ،کراچی میں ترقیاتی سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے قائم اعلی سطحی کمیٹی میں وزیراعلی سندھ اوروفاقی وزیر وزیر بحری امور علی زیدی کے مابین تلخ کلامی کا معاملہ ،وفاقی وزیر علی زیدی نے نرگسیت، نااہلی اور بے عملی کے مارے وزیراعلی سندھ کی کارکردگی کی پول کھول دی۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ نے 17 جنوری کو خط لکھ کر وزیراعظم سے وزیربحری امور کی شکایت کی تھی، مراد علی شاہ کے خط پر وزیربحری مور علی حیدر زیدی نے بھی وزیراعظم کو جوابی خط ارسال کردیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر خط کی کاپی بھی شیئر کردی ۔ خط میں وزیراعظم کو مراد علی شاہ کے نکمے پن، بدنیتی اور نااہلی کی روداد تفصیل سے سنا دی، مراد علی شاہ نے ادب و شائستگی کی تمام حدود پھلانگ کر وزیراعظم کو خط بھجوایا ہے، علی زیدی نے وزیراعظم کو خط ارسال کردیا جس میں کہا گیا کہ مراد علی شاہ کا خط انکے دماغ میں سمائے بلا جواز تکبر اور بے وجہ غرور کا مظہر ہے، انتظامی معاملات چلانا تو پہلے ہی مراد علی شاہ کے بس میں نہ تھا، موصوف گفتگو کے آداب سے بھی مکمل ناواقف اور بے بہرہ ہیں۔ علی زیدی کے خط کے متن میں کہا گیا کہ کراچی میں ترقیاتی سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے قائم کمیٹی کے قیام کو 6 ماہ سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے، اعلی سطحی کمیٹی میں صوبائی حکومت اور اہم وفاقی و صوبائی اداروں کے ذمہ داران سمیت 3 وفاقی وزرا بھی شامل ہیں۔خط میں کہا گیا کہ چوروں کی سہولت کاری پر مامور مراد علی شاہ خود کو ذمہ دار سمجھتے ہیں نہ ہی کسی کو جوابدہ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نچلی سطح تک منتقلی کے بارے میں استفسار پر موصوف برہم ہوئے، کمیٹی اجلاس میں اداروں کی نچلی سطح تک منتقلی پر ہونے والی ہر بحث کو ادھر ادھر کا رخ دے دینا مراد علی شاہ کا وطیرہ ہے۔وفاقی وزیر نے خط میں کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کا راگ الاپنے والی جماعت کا وزیراعلی 6 ماہ سے ان اداروں کی نچلی سطح تک منتقلی کی راہ میں رکاوٹ ہے، شہری سہولیات کی فراہمی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے مگر صوبے میں لوٹ مار کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا، یہ طے کرنے کیلئے کہ کراچی کا کچرا کیسے اٹھانا ہے اور نالے کیسے صاف کرنے ہیں کمیٹی کو کئی اجلاس کرنا پڑے، بنیادی شہری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی کے یکے بعد دیگرے کئی اجلاس مراد علی شاہ کی نااہلی اور شرمناک نکمے پن کی علامت ہے۔علی زیدی نے خط میں کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ مالی و ادارہ جاتی معاونت کو بھی ضائع کرنے کی کوششیں جاری ہیں، مراد علی شاہ نے اپنا رویہ نہ بدلا تو کراچی کے شہریوں کو مشکلات و مصائب کی دلدل سے نکالنے کی ساری کوششیں غارت جائیں گی، مراد علی شاہ کو وفاقی حکومت اور قوم سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کا پابند بنایا جائے، کمیٹی کے رکن کے طور پر منصوبوں پر پیشرفت اور تکمیل میں تاخیر پر سوال پوچھنا میرا بنیادی حق ہے، خط میں کہا گی اکہ حفظ مراتب سے یکسر ناشناسا شخص کا بطور وزیراعلی وزیراعظم کو بذریعہ خط مخاطب کرنے کا انداز بھی نہایت جاہلانہ ہے، میں ایک مرتبہ پھر وزیراعلی سندھ کے رویے اور طرز عمل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔