نیب جائز کاروبار کرنے والے بزنس مینوں کو کسی بھی طرح حراساں نہیں کرے گا۔ جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال

 
0
272

تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کیلئے چیمبر میں نیب کا سہولٹ ڈیسک قائم کیا جائے۔ سرداریاسر الیاس خان  

اسلام آباد 26 جنوری 2021 (ٹی این ایس): جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال، چیئرمین نیب نے کہا کہ بزنس کمیونٹی معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ وہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے، لوگوں کو روزگار فراہم کر نے، برآمدات میں اضافہ کرنے اور اور ملک کیلئے زرمبادلہ کمانے میں کلیدی کردار ادا کرکے ملک کی اہم خدمت کررہی ہے لہذا نیب جائز کاروبار کرنے والے کسی بھی تاجر و صنعتکار کے خلاف کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے ان میں خوف وہراس پیدا ہو تاہم جو لوگ کاروبار کی آڑ میں لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کرتے ہیں نیب ان کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سوائے منی لانڈرنگ کے کیسوں کے کبھی بھی کسی بزنس مین سے سرمایہ کاری کے ذرائع کے بارے میں پوچھ کچھ نہیں کی اور نہ ہی نیب نے کسی سرمایہ کاری کے منصوبے کو روکا ہے کیونکہ سرمایہ کار ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مفید کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نیب حکام کو پہلے ہی ہدایات جاری کرچکے ہیں کہ کسی بھی کاروباری شخص کو ٹیلیفون کے ذریعے نیب آفس نہ بلایا جائے اور نہ ہی کسی بھی طرح سے ان کی تذلیل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے انہوں نے نیب ہیڈکوارٹرز اور نیب کے علاقائی دفاتر میں ایک فل ٹائم ڈائریکٹر مقرر کیا تھا لیکن بزنس کمیونٹی نے انہیں کوئی شکایت نہیں بھیجی لہذا انہوں نے زور دیا کہ تاجر برادری اپنی شکایات کے ازالے کے لئے ان ڈائریکٹرز کی خدمات سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی نیب سے متعلقہ بزنس کمیونٹی کے کیسوں کی لسٹ ان کو بھیجے اور یقین دہانی کرائی کہ وہ 30 دن کے اندر ان کا فیصلہ کریں گے تاہم جو کیس نیب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان کے بارے میں وہ فیصلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئی سی سی آئی میں نیب کا ڈیسک فراہم کرنے کی تجویز پر غور کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیب کے ترجمان نوازش علی عاصم بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔

جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے بزنس کمیونٹی کے ٹیکس اور انڈر انوائسز سے متعلق تمام کیس ایف بی آر کو منتقل کردیئے ہیں اور تاجر برادری کا اس طرح کا کوئی کیس فی الحال ان کے ادارہ میں زیر التواء نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بزنس مین کو نیب کے خلاف کوئی شکایت ہے تو وہ متعلقہ علاقے کے نیب ڈائریکٹر سے رجوع کرے جبکہ وہ خود بھی لوگوں کی شکایات سننے کے لئے ہر ماہ کی آخری جمعرات کو موجود ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اسلام آباد / راولپنڈی اور لاہور میں دو ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے ڈوبے ہوئے تقریبا 5 ارب روپے لوگوں کو واپس کروائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں نیب نے 487 ارب روپے کی ریکورتی کی ہے اور 1235 ریفرنس دائر کیے ہیں لیکن ان میں سے تاجر برادری کے خلاف ایک فیصد ریفرنس بھی دائر نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے کنگ میکرز سے اربوں ڈالر کی ریکوری بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ایک صوبے سے گندم غائب ہونے کی مد میں 10 سے 15 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب صرف اور صرف ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لئے کام کر رہا ہے جبکہ نیب نہ ہی کی اتھارٹی سے ڈکٹیشن لیتا ہے نہ ہی کسی سے بلیک میل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صرف 25 سے 0 3جج نیب عدالتوں میں 1235 ریفرنسز سے ڈیل کر رہے ہیں لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ بدعنوانی کے مقدمات کی جلد سماعت کیلئے نیب عدالتوں کے ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کی بدعنوانی کے خاتمے کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کو کم کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو بہتر ترقی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، ورلڈ اکنامک فورم اور متعدد دیگر بین الاقوامی اداروں نے بھی نیب کے مثبت کردار کو تسلیم کیا ہے جو اس ادارے کی ملک کیلئے تعمیری خدمات کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا کافی مشکل ہے لہذا مطالبہ کیا کہ حکومت پائیدار معاشی ترقی کیلئے کاروبار کرنے میں مزید آسانیاں پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ نیب چیمبر میں اپنا ایک سہولت ڈیسک کھولنے پر غور کرے جس سے پورے ملک کی بزنس کمیونٹی کے نیب سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں معاونت ہو گی جبکہ حکومت کے ادارے تاجر برادری کے معاملات میں جو تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں ان کو ایڈریس کرنے میں بھی سہولت ہو گی جس سے سرمایہ کاروں کا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں اعتماد بڑھے گا۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ حکومت کاروباری برادری کو اعتماد میں لے کر پالیسی سازی کرے جس سے معیشت کی جلد بحالی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی ادائیگیوں میں آئی ٹی کا کاروبار کرنے والوں اور برآمد کنندگان کو سہولت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اپیل کا حق دیئے بغیر اور تحقیقات کے بغیر ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس سے براہ راست نقد رقم نکالنے سے گریز کرے کیونکہ اس سے تاجر برادری کا اعتماد متزلزل ہوتا ہے۔

  چیمبر کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم، نائب صدر عبدالرحمن خان اور سابق صدر محمد اعجاز عباسی نے چیمبر کا دورہ کرنے پر چیئرمین نیب کا شکریہ ادا کیا کیونکہ ان کے چیمبر میں تشریف لانے سے تاجر برادری کو یہ موقع ملا ہے کہ وہ نیب سے متعلق مسائل سے ان کو آگاہ کر سکیں۔راولپنڈی، چکوال، سیالکوٹ، بھولپور، کراچی اور دیگر ایوان تجارت و صنعت کے نمائندوں نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی اور مختلف مسائل سے چیئرمین نیب کو آگاہ کیا جبکہ چیئرمین نیب نے ان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ دیگر چیمبروں کا بھی دورہ کر کے نیب سے متعلق تاجر برادی کے مسائل کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے۔