رسی جل گئی مگر بل نہی گیا پاکستان میں ستر اور بہتر سال سے پٹواری کلچر نہ بدلا پٹواری اب بھی اپنے آپکو شہنشاہ سمجھتا ہے

 
0
196

اسلام آباد 21 اپریل 2021 (ٹی این ایس): رسی جل گئی مگر بل نہی گیا پاکستان میں ستر اور بہتر سال سے پٹواری کلچر نہ بدلا پٹواری اب بھی اپنے آپکو شہنشاہ سمجھتا ہے اور اوپر سے انہوں نے اپنے کالے کرتوت چھپانے کے لیے اپنی یونین بنا لی ہے کے خوب کرپشن کی جائے اور انہوں کرپشن کر کر کے بڑے بڑے بنگلے اور کوٹھیاں بنا لی ہیں اور ان کے تعلقات بیورو کریسی اور منسٹروں سے ایسے ہیں کے سمجھ میں آتی ہے پٹواری ڈپٹی کمشنر یا اسٹنٹ کمشنر ہے اور ڈپٹی کمشنر یا اسسٹنٹ کمشنر پٹواری ہیں میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کے راولپنڈی میں ایک پٹواری سیدھا جا کر اسسٹنٹ کمشنر کی کرسی پر بیٹھ گیا اور اے سی صاحب سامنے اس کے صوفے پر بیٹھ کر خوش گپیاں لگا رہے ہیں زہن نے کام کیا کے پٹواری صاحب کے تعلقات اوپر چیف سیکرٹری بنجاب یا کسی اور بیورو کریٹ سے ہوں گے جو آ کر اے سی صاحب کی کرسی پربیٹھ گئے میرے ایک مہربان نے بتایا کے جناب آپ کیا بات کرتے ہیں چکوال میں ایک پٹواری صاحب ہیں ان کے بھائی ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو وہ پٹواری صاحب تمام تبادلہ جات اور کام اپنا حکم دے کر کرواتے تھے اور جب بھی ڈی سی چکوال کے پاس جاتے تھےتو ڈپٹی کمشنر صاحب اپنی کرسی سے اٹھ جاتے تھے اور وہ پٹواری ڈی سی صاحب کی کرسی پر بیٹھ جاتا تھا اور اپنا حکم چلاتا تھا تو مجھے کافی حیرانگی ہوئی اس کی بات سن کر اسی طرح اسلام آباد میں ایک پٹواری ممتاز پٹواری گیلانی پلازہ میں ہے جو 26 نمبر پشاور موڑ میں ہے وہ اپنے آپکو ڈان کہتا ہے اس نے قالین بھچایا ہوا ہے اور ادھر پچاس پچاس لوگ بیٹھ کر بکرے کی کڑاہی کھاتے ہیں اور وہاں ہی صاحب بہادر کے پاس اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیل دار آ کر سلام کرتے ہیں اور اس کے کہنے پر انتقال یا رجسٹری ہوتی ہی جس کی وہ بھاری رشوت وصول کرتا ہے اور اس وجہ سے اس کے آفیسران اس کی گھڑولی بھرتے ہیں کل مورخہ 19/4/2021کو شام چار بجے مقامی جریدے کے کرائیم رپورٹر عبدالمالک صاحب کو کسی نے کہا کے اس پلازے میں کھلم کھلا ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو وہ اوپر گیا تو واقع ہی کسی نے ماسک نہی پہنا تھا تو عبدالمالک نے کہا کے پٹواری صاحب قانون سب کے لیے ایک ہے تو جو ماسک نہی پہنتا تو آپ اس کو کیوں بٹھاتے ہیں تو یہ کہنا تھا کے پٹواری صاحب کے پاس افغانی غنڈے بھیٹے ہوئے تھے اس حق کی بات کرنے والے کرائیم رپورٹر عبدالمالک کو تشدد کا نشانا بنانے لگے اور پٹواری ممتاز بھی ننگی گالیاں دینے لگا جو سننے کے قابل نہ تھیں شائید کے پٹواری صاحب نشے میں دھت تھے تو میں پیغام فکر دیتا ہوں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات صاحب کو کے آپ بسوں میں سے اترتے ہوئے مسافروں کو ماسک نہ پہننے پر تو جرمانے کر رہے مگر پٹواریوں نے جو پرایویٹ خفیہ دفتر بنائے ہوئے اوروہ وہاں بیٹھ کر ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور کرپشن کر ریے ان کی طرف بھی آپ نظر کریں یاد رکھیں ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے اپنی تمام صحافی برادری کو پیغام فکر دے رہا ہوں کے آج عبدالمالک کے ساٹھ ممتاز پٹواری کو گالی گلوچ اور زیادتی کی ہے کل کو آپ کی بھی باری ہے تو تمام صحافی اس ممتاز پٹواری کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں