ہم اٖفغانستان کے ٹھیکیدار نہیں، صورتحال سنگین ہورہی ہے،شاہ محمود

 
0
139

اسلام آباد 09 جولائی 2021 (ٹی این ایس): وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے کہا ہے کہ ہم اکیلے اٖفغانستان کے ٹھیکیدار نہیں۔ افغانستان کی صورتحال سنگین ہورہی ہےاس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا جائز نہیں۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ہم اچھے ہمسائے کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم معذرت خواہانہ رویہ ہرگز نہیں اپنائیں گے، امن قائم کرنے والوں کا ساتھ دیں گے۔
طالبان کا لباس سادہ لیکن وہ انتہائی ذہین اور قابل لوگ ہیں۔ طالبان اب بہت سمجھدار ہوگئے ہیں انہیں ہر چیز کا ادراک ہے۔ اشرف غنی طالبان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن طالبان کو اشرف غنی پراعتراضات ہیں۔

شاہ محمود نے کہا میں نے عبداللہ عبداللہ سے بات کی وہ کہتے ہیں حکومتی ایوانوں کے اندر بڑے مسئلے ہیں، دھڑے بندیاں ہیں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی اپنی پیچیدگیاں تو ہم حل نہیں کر سکتے۔

امریکہ نے افغانستان میں بیس سال جن پر سرمایہ کاری کی ان میں مقابلہ کرنے کا دم خم نہیں۔ امریکہ کہتا ہے کہ ہم نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔ صدر بائیڈن کے مطابق امریکہ کا مقصد نائن الیون میں ملوث دہشت گردوں کو نشانہ بنانا تھا۔
وزیر خارجہ کے بقول ترجمان امریکی اسٹیٹٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا مددگار اور تعمیری ساتھی ہے۔ یہ امریکہ کہہ رہا ہے جو ہم پر انگلی اٹھاتا تھا۔ امریکہ نے کہا پاکستان سے پارٹنرشپ صرف افغانستان تک محدود نہیں ہے۔

شاہ محمود نے کہا ہندوستان افغان امن عمل کو خراب کررہا ہے۔ہندوستان چاہتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں عدم استحکام رہے۔ ہم امریکہ یورپ و دیگر ممالک کو اس بارے آگاہ کرچکے ہیں۔