پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ سےنکلے گا یا نہیں؟ فیصلہ آج متوقع

 
0
117

اسلام آباد 21 اکتوبر 2021 (ٹی این ایس): پاکستان منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی ادارے فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے اس بار کافی پر امید ہے۔

ایف اے ٹی ایف کا پیرس میں تین روزہ اجلاس جاری ہے اور آج پاکستان کے متعلق فیصلہ متوقع ہے۔ پاکستان کی جانب سے ٹیرر فنانسنگ کیخلاف اقدامات سمیت اب تک کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے اب تک 27 نکاتی ایکشن پلان کے26 نکات پرعمل کیا ہے۔ دہشت گردوں کو دی جانے والی سزاؤں اور قانونی چارہ جوئی کے نکتہ پر جزوی عملدرآمد کیا گیا۔

پاکستان نے اے پی جی کی 40 میں سے 35 سفارشات پر بھی عمل کیا ہے۔ فیٹف پاکستان کے زمینی حقائق اور قانون سازی پر عملدرآمد کا جائزہ لے گا۔

اجلاس میں پاکستانی حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی فنانسنگ کے خلاف اقدامات کی اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور فیصلہ ہوگا کہ آیا پاکستان کو مزید گرے لسٹ میں رکھا جائے یا نہیں۔

خیال رہے کہ2018 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا۔

سال 2018 میں جب پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تو پاکستان کے مالی نظام اور قوانین کو ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 13 سفارشات کے مطابق پایا گیا جبکہ باقی 27 سفارشات پر عمل درآمد کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دیا گیا تھا۔

فروری 2020 تک پاکستان صرف 14 سفارشات پر ہی عمل درآمد کر سکا لہٰذا ایف اے ٹی ایف نےاکتوبر 2020 تک کا مزید وقت دیا تاکہ باقی 13 سفارشات پر بھی عمل درآمد کروایا جا سکے۔

اکتوبر 2020 میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں 6 سفارشات پر عمل درآمد کو غیر اطمینان بخش قرار دیا اور چار ایسے شعبوں کی نشاندہی کی جس میں مزید کام درکار تھا اور اس کے لیے پاکستان کو فروری 2021 تک کا اضافی وقت فراہم کیا۔

فروری2021 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو باقی تین نکات پر عمل کرنے کے لیے چار ماہ(جون2021تک) کی مہلت دی۔

جون2021 تک پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کیا۔ 25 جون2021 کو ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید وقت کیلئے گرے لسٹ میں رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کیا ہے۔

پاکستان کی کارکردگی تسلی بخش ہے لیکن آخری شرط سے منسلک 6 نکات پر عمل کرنا ہو گا۔ پاکستان کو اپنے سزا کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا۔ یو این کے نامزد کردہ 1376دہشتگردوں کو سزائیں دینا ہوں گی۔

پاکستان جون 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے جبکہ بھارت اور اس کے اتحادیوں کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کروایا جائے۔