کراچی سے اس لیے گرفتار نہیں کیا جاتا کیونکہ جہازوں میں آنے جانے کا شوق ہے

 
0
162

اسلام آباد 04 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔قومی احتساب بیورو (نیب)کے حکام سخت سکیورٹی میں پی پی رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو لے کر احتساب عدالت پہنچے جہاں انہیں جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے آغا سراج کے دو دن کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آغا سراج کے وارنٹ گرفتاری ہیں، ان کو پہلی دستیاب پرواز سے کراچی منتقل کیا جائے گا لہذا ریمانڈ منظور کیا جائے۔ اس موقع پر جج محمد بشیر نے آغا سراج سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ اس پر پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں کہیں کہ جلدی کراچی بھجوا دیں۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر آغا سراج درانی کا دو روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا کہ دو دن کا راہداری ریمانڈ ہوا ہے،سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتاری دی ۔صحافی نے سوال کیا کہ آغا صاحب آپ کراچی میں کیوں نہیں گرفتار ہوتے ، ہمیشہ اسلام آباد سے ہوتے ہیں، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بس جہاز میں آنے جانے کا شوق ہے ۔صحافی نے سوال کیا کہ جج صاحب نے بھی کہا ہے کہ آپ پہلے بھی گرفتار ہو کر یہاں پیش ہوئے تھے جس کے جواب میں آغا سراج درانی نے کہا کہ بس تیس سال سے ہمارے ساتھ یہی سلوک ہو رہا ہے، آغا سراج درانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کیا ہے،ٹرائل کورٹ میں اب جائینگے دو سال سے کیس چل رہا ہے۔واضح رہے کہ آغا سراج درانی نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی لیکن عدالت نے انہیں سندھ ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے نیب کے سامنے سرینڈر کرنے کا حکم دیا۔عدالتی حکم کے بعد آغا سراج کئی گھنٹے عدالت میں موجود رہے تاہم عدالت سے باہر آنے پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا۔