تحریک انصاف کی شکست سے ثابت ہوگیا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی: فضل الرحمان

 
0
246

اسلام آباد 20 دسبمر 2021 (ٹی این ایس): مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت تھی اور ہے اور حالات نے ثابت کردیا کہ پچھلے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔

کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خیبرپختونخوا میں منعقدہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام اس وقت تحصیلوں اور یونین کونسل کی سطح پر سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب حالات نے ثابت کردیا کہ پچھلے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جمیعت علمائے اسلام پہلے بھی خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی سیاسی قوت تھی اور اب بھی سب سے بڑی سیاسی قوت ہے لیکن جو قوتیں اور نادیدہ قوتیں جمعیت کے سامنے رکاوٹیں بنتی ہیں اور ہمارا مذہبی لباس ہے، ہم علما کی جماعت ہیں، دین اسلام اور امت مسلمہ کی بات کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی روح سے قرآن وسنت کے نظام کی بات کرتے ہیں، تو سمجھتے ہیں کہ اگر یہ لوگ اوپر آگئے تو امریکا اور مغربی دنیا کیا سوچے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب مغربی دنیا نے افغانستان کے طالبان کے ساتھ صلح کرلی اور ہم ان کے لیے ناقابل قبول ہوں گے، لہٰذا یہ سوچ ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک جماعت کو کنٹرول میں رکھنا ہے اور آگے نہیں جانے دینا، یہ سوچ شکست کھا چکی ہے، اب راستے کھول دو اور ہمیں آگے بڑھنے دو۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ ہم پاکستان کو ان سے بہتر چلائیں گے، ہمیں پاکستان چلانا آتا ہے اور خدا کے فضل سے ہم دیانت دار لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ من حیث الجماعت جمعیت علمائے اسلام پر کسی قسم کے کرپشن کی باتیں نہیں ہیں، اب تو ثابت ہوگیا کہ کرپشن کی باتیں بھی ایک ہتھیار کے طور پر استعمال ہورہے ہیں چاہے کوئی ہیں یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس طرح کی چیزیں رہیں گی تو ملک کا کاروبار ٹھپ ہوجائے گا، سیاست دانوں کو بدنام کرنا، ان کی تذلیل کرنا یہ وطیرہ اب ختم ہوجانا چاہیے ورنہ جو لوگ سیاست دانوں کے خلاف اس طرح کا پروپیگنڈا کرتے ہیں وہ سیاست دانوں سے ہزار درجہ زیادہ کرپٹ لوگ ہیں۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام نے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت کے خلاف پشاور میں میئر کی سیٹ جیت لی اور صوبے بھر میں کانٹے دار مقابلہ ہے۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جے یو آئی (ف) کے زبیر علی نے 62 ہزار 388 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، پی ٹی آئی کے رضوان بنگش 50 ہزار 669 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے زارک ارباب نے 45 ہزار ووٹ حاصل کیے۔

اس طرح جے یو آئی (ف) کے امیدوار نے 2018 کے عام انتخابات میں صوبے میں دو تہائی اکثریت لینے والی جماعت کو پشاور سٹی میئر کے انتخاب میں ساڑھے 11 ہزار ووٹوں کے مارجن سے شکست دی۔