اومیکرون کا تیزی سے پھیلاؤ، مسجد الحرام سمیت سعودی عرب بھر میں نئی پابندی نافذ

 
0
227

سعودی عرب 30 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے سبب حرمین سمیت سعودی عرب میں نئی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی العریبیہ کے مطابق سعودی عرب میں کرونا کی وبا کے حوالے سے چہرے پر ماسک لگانے سمیت متعدد حفاظتی اقدامات کو دوبارہ سے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

سعودی عرب میں بند یا کھلے مقامات پر تقریبات اور دیگر سرگرمیوں کی انجام دہی کے دوران ماسک لگانے اور سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندی دوبارہ سے عائد کر دی گئی ہے اور اس کا اطلاق جمعرات کی صبح 7 بجے سے ہو گا۔

ان پابندیوں کا اطلاق مسجد الحرام اور مدسجد نبویﷺ پر ہو گا اور نمازیوں کو نماز کے ساتھ ساتھ طواف میں بھی سماجی فاصلہ اختیار کرنا ہو گا۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مطاف میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے پہلے کی طرح ٹریک بنائے جارہے ہیں اور زمین پر نشانات کے اسٹیکرز چسپاں کرنے کا عمل شرع بھی ہوچکا ہے۔

نمازیوں کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ قائم کرنے کے لیے مصلوں کی دوبارہ تقسیم بھی شروع کی جا چکی ہے اور اسٹیکر چسپاں کیے جارہے ہیں۔

نمازیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی دوسروں کی صحت کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے نماز اور طواف کے دوران پابندیوں پر سختی سے عمل کریں۔

وزارت صحت کے مطابق سعودی عرب میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ-19 کے 744 نئے کیس رپورٹ ہوئے جبکہ شخص ہلاک ہوا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ ملک کے محکمہ صحت کے حکام نے کووڈ۔19 کے کیسز کی تعداد میں اضافے اور وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کے باعث کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں مقیم لوگوں کو پابند کیاگیا ہے وہ نئے پروٹوکولز پر عمل کریں تاکہ انہیں خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کووِڈ-19 کے تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم اومیکرون سے پیدا ہونے والا خطرہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔

عالمی ادارے نے کہا کہ شواہد سے پتاچلتا ہے کہ اومیکرون کے کیسوں میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں دو سے تین دن میں دُگنا شرح سے اضافہ ہوتا ہے اور متعدد ممالک میں یومیہ کیسوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ مارچ 2020 میں سعودی عرب نے ابتدائی طور پر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں 21 مارچ کو سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے تھے۔

حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔

رواں سال اکتوبر کے وسط میں ڈیڑھ سال بعد کووڈ۔19 کے حوالے سے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عائد تمام پابندیاں اور رکاوٹیں ختم کرنے کے بعد دونوں مساجد کو مکمل طور پر کھول دیا گیا تھا اور سماجی فاصلے کے بغیر نمازِ جمعہ سمیت دیگر نمازوں کی ادائیگی کی اجازت دے دی گئی تھی۔