آرڈیننس کے اجرا بارے سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ ہنگامی حالت کے بغیر اجرا غیرآئینی قرار

 
0
145

اسلام آباد 10 مارچ 2022 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ نے آرڈیننس کے اجراء سے متعلق تاریخی فیصلہ سنادیا۔ سپریم کورٹ نے ہنگامی حالت کے بغیر آرڈیننس کے اجراء کو آئین سے انحراف قرار دیا ہے۔ عدالت عظمی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ 30 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا ہے ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ آئینی شرائط کے بغیر صدر و گورنرز آرڈیننس کا نفاز نہیں کرسکتے۔ آئین کے ہر لفظ پر سختی سے عمل ہونا چاہیئے آرڈیننس جاری کرنے کیلئے آئین میں طریقہ کار دیا گیا ہے ہنگامی حالات کے بغیر آرڈیننس جاری کرنا آئین سے انحراف ہے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئینی شرائط کے بغیر صدر اور گورنرز آرڈیننس نافذ نہیں کر سکتے آرڈیننس کچھ ماہ بعد ختم ہو جاتے ہیں اس کے ذریعے طویل مدتی حقوق اور ذمہ داریاں دینے سے گریز کرنا چاہیئے جمہوری ملک میں عوام منتخب نمائندوں کے ذریعے اپنی راے کا اظہار کرتے ہیں قانون سازی کے عمل میں یقینی بنایا جاے کہ عوام کے حقوق پامال نہیں ہوئے ۔ انکم سپورٹ لیوی ایکٹ 2013 کی سینٹ سے منظوری نہیں لی گئی، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عوامی نمائندوں کے زریعے ہونے والی قانون سازی آئینی تقاضا ہے ملک میں نمائندہ جمہوریت عوام کو متحد اور خیر سگالی کو جنم دیتی ہے پارلیمنٹ کے ذریعے ہونے والی قانون سازی سے عوام با اختیار اور وفاق مضبوط ہوتا ہے۔ آئین کی خلاف ورزی عوام کی بے توقیری ہے تباہ کن ہے۔