اسلام آباد 23 جون 2022 (ٹی این ایس): پنجاب میں حکومتی جماعتوں کا باہم ملکر ضمنی انتخاب لڑنے کا اعلان، تحریک انصاف نے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کو مشترکہ انتخابی نشان تفویض کرنے کا مطالبہ کردیا ،مرکزی سینئر نائب صدر فواد چودھری کا چیف الیکشن کمشنر کو خط، پنجاب میں حکومتی اتحاد کو لوٹے کا مشترک نشان الاٹ کرنے کی سفارش کردی ،فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان ایک خطرناک بیرونی سازش کے نتیجے میں ایک سنگین کثیرالجہتی بحران سے گزر رہا ہے، ایک جانب معیشت تو دوسری جانب آئین و سیاست اس بحران کی زد میں ہیں، 2018 کے عام انتخابات میں ایک دوسرے کیخلاف برسرِپیکار جماعتیں مرکز و صوبوں میں انتخابی اتحاد کی جانب بڑھ رہی ہیں، اس سلسلے کا آغاز تحریک انصاف کے منتخب جمہوری وزیراعظم کیخلاف 8 مارچ 2022 کو عدمِ اعتماد کی تحریک کے ضمن میں ہوا، اسلام آباد کے سندھ ہائوس میں تاریخ کی بدترین ہارس ٹریڈنگ کا ڈول ڈالا گیا، ضمیر فروشی، ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کے سلسل جرم کی ابتدا مرکز سے ہوئی، پنجاب میں 20 ایسے اراکین سامنے آئے جنہوں نے آئین و قانون سیانحراف، ضمیر کو دولت و سازش کی دہلیز پر سرنگوں کیا، کمیشن کیجانب سے ان کی نشستیں خالی قرار دیکر ضمنی انتخاب کے انعقاد کا فیصلہ و شیڈیول جاری کیا گیا، پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ، فلورکراسنگ اور ضمیرفروشی جیسی شرمناک رسم پروان چڑھانے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے انتخابی اتحاد کا اعلان کیا ہے، ان جماعتوں نے ضمنی انتخابات میں زیادہ تر انہی لوٹوں کو میدان میں اتارا ہے جنہیں کمیشن نے فلورکراسنگ پر نااہل کیا، عملا اب تحریک انصاف ہی بطور حزبِ اختلاف اس کثیر الجماعتی اتحاد کا مقابلہ کررہی ہے، لازم ہے کہ ان تمام جماعتوں کو ایک انتخابی اکائی تصور کیا جائے، جماعتوں کو اپنے انفرادی انتخابی نشانات کے استعمال سے روک کر مشترکہ انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔