آڈیو لیک، چیف سیکرٹری، آئی جی کے پی علی امین اور شہری کو گرفتار کرے: رانا ثناء

 
0
101

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی امین گنڈا پور کی مبینہ آڈیو لیک ہونے کے بعد کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت پر کسی صورت مسلح جتھے کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔ خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری، آئی جی کو خبردار کرتا ہوں اس بات کا نوٹس لے، دونوں افراد اس وقت خیبرپختونخوا میں موجود ہیں، گرفتارکیا جائے۔

نیوزکانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ فتنہ مارچ قوم کو تقسیم اور فساد برپا کرنے کی سازش ہے، عمران خان نوجوانوں کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں، گھرکے بھیدی کو عمران خان نے پارٹی سے نکال دیا، مارچ میں اپنے بندوں کی لاشیں گرا کے اداروں پرالزام لگائیں گے، عمران خان کو کوئی فکرنہیں کہ ملک کو کیا نقصان ہو سکتا ہے۔ آج آپ کے سامنے ایک ثبوت پیش کرنے جا رہا ہوں، عمران خان اسلام آباد میں صرف جلسہ کرنے نہیں کرنےآ رہا، سابق وزیرعلی امین گنڈا پور کی گفتگو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، علی امین گنڈا پورکی ایک نامعلوم شخص سے فون پر گفتگو ہوئی، علی امین گنڈا پوراس شخص سے پوچھتا ہے کیا پوزیشن اوربندوقیں کتنی ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ کس منہ سے کہہ رہا ہے کہ پرامن مارچ کررہا ہوں، اسے شرم آنی چاہیے، بندوقیں، بندے اسلام آباد، راولپنڈی کے بارڈر پر کس لیے لا رہا ہے؟ بندوقوں کے ساتھ کیا یہ امن کا پیغام پھیلائیں گے، اس سے ظاہرہوتا ہے یہ شیطانی مارچ اور فتنہ،فساد، لاشیں گرا کر ایک قومی سانحہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، اپنے مقصد کے لیے ایک صحافی کی تصویروں کو کینٹینر پر استعمال کیا گیا، اب کوئی شک نہیں رہا یہ ملک کو فساد، فتنہ سے دو چار کرنا چاہتا ہے، اس فتنے کا سر ابھی سے کچلنا چاہیے ورنہ یہ قوم کو کسی حادثے سے دو چار کر دے گا، بطورِ وزیرداخلہ یہ میری ذمہ داری ہے، اگر ہم کوئی قدم اٹھاتے ہیں تو پھر یہ آوازیں نہیں آنی چاہیے کہ پُر امن احتجاج کی اجازت دی جانی چاہیے، یہ بندہ توآئین وجمہوریت کوتسلیم ہی نہیں کرتا۔

انہوں نےکہا کہ یہ کہتا ہے میں چھوڑوں گا نہیں، ہماری،اداروں کی ذمہ داری ہے، یا تو پی ٹی آئی والے مبینہ آڈیو گفتگو کو غلط ثابت کرے، اس کا فورنزک آڈٹ کرا لیتے ہیں، اگر یہ گفتگو درست ثابت ہوجاتی ہے تو ایکشن لینا درست ہے، ہم ہرقیمت پر دارالحکومت میں شہریوں کی تمام املاک کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے، دارالحکومت پر کسی صورت مسلح جتھے کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔ خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری، آئی جی کو خبردار کرتا ہوں اس بات کا نوٹس لے، دونوں افراد اس وقت خیبرپختونخوا میں موجود ہیں، گرفتارکیا جائے۔