گوانتاناموبے میں رہائی کے بعد سیف اللہ پراچہ پاکستان واپس پہنچ گئے

 
0
315

امریکا نے گوانتانامو کے سب سے پرانے اور بوڑھے قیدی 74 سالہ سیف اللہ پراچہ کو رہا کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق گوانتانامو سے رہائی کے بعد پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے ان کی واپسی میں تعاون کیلیے ایک طویل پیچیدہ بین الادارتی عمل کو مکمل کیا، ہمیں خوشی ہے بیرون ملک قید ایک پاکستانی قیدی آخرکار اپنے پیاروں کے پاس واپس پہنچ گئے ہیں۔
سیف اللہ پراچہ کراچی کے تاجر تھے جو کاروبار کے سلسلے میں افغانستان جاتے رہتے تھے۔
سیف اللہ پراچہ کو امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے 2003 میں کراچی سے بنکاک پہنچتے ہی ائیر پورٹ سے گرفتار کرکے افغانستان میں بگرام منتقل کردیا تھا۔ ان پر القاعدہ کی مدد کا الزام تھا۔ ایک سال تک بگرام میں رکھنے کے بعد انہیں 2004 میں گوانتانامو بے جیل منتقل کر دیا گیا۔

سیف اللہ پراچہ 19 سال امریکا کی قید میں رہے لیکن ان پر نہ تو کوئی فرد جرم عائد کی گئی اور نہ ہی مقدمہ چلایا گیا۔ حراست میں انہیں دو بار دل کا دورہ بھی پڑا۔

امریکا نے سیف اللہ کے بیٹے عزیر پراچہ کو بھی 2003 میں القاعدہ کی مدد کے الزام میں نیویارک میں گرفتار کیا ۔ عزیر پراچہ کو 17 سال قید کے بعد 2020 میں رہا کر کے پاکستان بھجوا دیا گیا تھا۔ دونوں باپ بیٹے امریکی شہریت بھی رکھتے تھے۔