فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کا مراد سعید کو نوٹس، پی ٹی آئی رہنما نے دس سوالوں کے جواب مانگ لئے

 
0
81

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی جانب سے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مراد سعید کو میڈیا اور وٹس ایپ کے ذریعے نوٹس بھیجا گیا ،مراد سعید کا نوٹس پر جواب سامنے آگیا ۔
مراد سعید نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سے دس سوالوں کے جواب مانگ لئے

مراد سعید نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنی ساخت اور حیثیت کے اعتبار سے وفاقی حکومت کا حصہ ہے، ایف آئی اے اور آئی بی کے حکام وفاقی حکومت کے ماتحت اور وفاقی وزیر داخلہ کو جوابدہ ہیں ،ارشد شریف کی زندگی کو خطرہ تھا اور تحفظ کے بجائے وفاقی حکومت مخاصمانہ اقدام کرتی رہی،امپورٹڈ حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ارشد شریف کیخلاف کارروائیاں شروع کر دی گئی تھیں،
انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے ارشدشریف کے قتل پر متعدد مرتبہ انتہائی غیرذمہ دارانہ بیانات دیے،یہاں تک کہ وزیرداخلہ نے قتل کو کینیا میں سونے کی اسمگلنگ سے جوڑنے کی کوشش بھی کی،موجودہ حالات اور وفاقی حکومت کے رویے کے تناظر میں ایف آئی ایسے غیرجانبدار،شفاف اور خودمختار انکوائری کی توقع نہیں کی جاسکتی،ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ کو اعلی سطح کے جیوڈیشل کمیشن کی درخواست کر چکی ہیں،چیف جسٹس نے7نومبر کو دوران سماعت کہا سپریم کورٹ ارشد شریف کی والدہ کے خط پرکارروائی کریگا،ارشدشریف کی والدہ نے16نومبر کو سپریم کورٹ انسانی حقوق سیل کو بھی خط لکھا،سپریم کورٹ انسانی حقوق سیل کو بتایاگیا کہ ارشدشریف کیس کی تحقیقات ہونے کا علم نہیں،ارشد شریف کے سرکاری پوسٹ مارٹم کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت کا کردار متنازعہ ہے، پمزسے پوسٹ مارٹم کیلئے ارشد شریف کی والدہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ جانا پڑا۔مراد سعید نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تحقیق کرے کہ شہید ارشد شریف پر 16 سے زائد مقدمات درج کروانے والے مدعیان کون تھے اور ان کے پیچھے کون سے عناصر کارفرما تھے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سراغ لگائے شہید ارشد شریف کی تحقیقاتی صحافت کس کیلئے خطرہ تھی، معلوم کیا جائے پاکستان میں کون شہید ارشد شریف کو دھمکاتا اور ہراساں کرتا تھا، تحقیق کی جائے کہ کس نے ان کی دبئی روانگی کی تصاویر جاری کیں، سراغ لگایا جائے کہ دبئی کے ہوٹل کی لابی میں کس کی ایما پر شہید ارشد شریف کو دبئی چھوڑنے کا کہا گیا، اکتوبر کو ارشد شریف کی شہادت کے فورا بعد کس نے میڈیا میں ان کے قتل کو ایکسیڈنٹ کا رنگ دینے کی کوشش کی؟ اپنی شہادت سے قبل وہ کس طاقتور پاکستانی کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ مرتب کررہے تھے؟فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تحقیق کرے کہ ارشد شریف کی شہادت کے بعد حکومتی عہدیداران اور ریاستی اداروں کے جانب سے کیونکر عجلت میں حقائق کے برخلاف اور الزامات پر مبنی پریس کانفرنسز کی گئیں؟