پاکستان اسٹیٹ آئل شدید مالی بحران کا شکار، دیوالیہ ہونے کا خدشہ

 
0
86

اسلام آباد-پاکستان اسٹیٹ آئل شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا۔ پاور سیکٹر اور گیس کمپنیوں کے ذمے پی ایس او کا گردشی قرضہ چھ سو پندرہ ارب روپے سے بڑھ گیا۔ پاور سیکٹر، گیس کمپنیوں اور پی آئی اے نے پاکستان اسٹیٹ آئل کو دیوالیہ ہونیکے قریب پہنچا دیا ۔ آئی پی پیز اور جنکوز پی ایس او کے 177 ارب روپے دبائے بیٹھی ہیں۔ سوئی ناردرن اور سدرن کے ذمے آر ایل این جی کی مد میں 394 ارب روپے واجب الادا ہیں۔قومی ائیر لائن کے طیارے بھی ادھار لئے گئے فیول پر چل رہے ہیں۔ پی آئی اے نے پاکستان اسٹیٹ آئل کے 43 ارب روپے دبا رکھے ہیں۔ قطر سے مہنگی ایل این جی خرید کر، گھریلو صارفین کو سستی دینا بھی سرکلرڈیٹ بڑھنے کی ایک وجہ ہے۔ وزارت پیٹرولیم حکام کہتے ہیں سرکاری اور نجی کمپنیوں سے پی ایس او کا اربوں روپے کا ادھار واپس کرانا چیلنج بن گیا ہے۔ فارمولہ یہ تیار کیا جا رہا ہے کہ جنکوز سمیت بجلی اور گیس کمپنیوں کے شیئرز پی ایس او کو دیدیئے جائیں تاکہ ادارہ مالی بحران سے نکل سکے۔