استعفوں کی تصدیق: پی ٹی آئی والے وقت لینے کے باوجود اسپیکر سے ملنے نہ آئے، معاملہ کل پر ٹال دیا

 
0
154

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ لاڑکانہ میں مجھے پی ٹی آئی کے سابق چیف وہب ملک عامر ڈوگر کی فون کال موصول ہوئی،انہوں نے میری واپسی کے بارے میں دریافت کیا، پی ٹی آئی ایک وفد آپ سے ملاقات کرنا چاہتا ہے، میں نے انہیں جواب دیا کہ میں نے 28 دسمبر کو واپس آنا ہے، میری آج کی فلائٹ تھی خوش قسمتی سے 27 دسمبر کی فلائٹ ملی گئی اور اسلام آباد پہنچ گیا۔پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے آج صبح 10 بجے آفس پہنچ موجود تھا، میں پی ٹی آئی کے راہنماوں کے رابطے کا منتظر تھا،پھر میں نے خود ملک عامر ڈوگر صاحب سے رابطہ کیا، انہیں نے آج کے بجائے کل صبح کے لیے ملاقات کا کہا، انہیں کل صبح 11:30 بجے کا ٹائم دیا ہے، پہلے بھی استعفوں کی تصدیق کے لیے پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی کو ذاتی حیثیت طور بلایا تھا، پی ٹی آئی کا کوئی ممبر ذاتی حیثیت میں استعفوں کی تصدیق کے لیے حاضر نہیں ہوا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق سے متعلق آئیں اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط واضح ہیں، پی ٹی آئی کے ممبران کے استعفے آئین، قانون اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھے جائیں گے، بطور اسپیکر میں چاہوں بھی تو بھی کسی کا استعفی منظور نہیں کر سکتا، استعفوں کی تصدیق کا معاملہ آئین، قانون اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھے جائے گا، اسپیکر قومی اسمبلی سب جماعتوں کا اسپیکر ہے اسپیکر ہوتا ہے، شاہ محمود قریشی صاحب اگر اسمبلی آئیں گے تو میں انہیں خوش آمدید کہوں گا، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ خواہش ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی میں واپس آئیں، پارلیمان 22 کروڑ عوام کی دانشگاہ ہے، ملکی مسائل اس پارلیمنٹ میں حل کیے جا سکتے ہیں، معاملہ ملک کا ہو تو ہم سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے، ملک اور قوم کی بقا کے لئے تو ہمیں سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے، موجود حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم سب لوگ ملکر ملک کے بقا کے لیے کام کریں، میں بطور کسٹوڈین آف دی ہاوس کوئی بھی ایسا کام نہیں کروں گا جو آئین اور قانون کے منافی جیسے کراچی سے تعلق رکھنے والا ممبر قومی اسمبلی عدالت میں چلے گیا تھا، انہوں نے عدالت میں ایفی ڈیویٹ دیا کہ ہم نے استعفی نہیں دیا۔