وزیراعلی کا اعتماد کا ووٹ تسلیم، گورنر پنجاب نے ڈی نوٹیفائی کا حکم واپس لے لیا

 
0
101

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلی پرویز الہی کے اعتماد کے ووٹ کو تسلیم کرتے ہوئے ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا۔
وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کو عہدے سے ہٹانے کے گورنر پنجاب کے نوٹیفیکشن کے خلاف درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہو ہوئی ۔دوران سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ نے استفسار کیا کہ کیا گورنر اعتماد کے ووٹ سے مطمئن ہیں، جس پر گورنر پنجاب کے وکیل نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ کے ریکارڈ کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دینا چاہیے۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے پرویز الہی کے وکیل سے پوچھا بیرسٹر علی ظفر، آپ کیا کہیں گے؟ فلور ٹیسٹ ہو گیا، کیا آپ اس درخواست کی سماعت پر زور دیں گے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میں اس نکتے پر بریف دلائل دینا چاہتا ہوں، ہمارے پاس ووٹ موجود ہیں، یہ معاملہ اصول کا ہے، گورنر کو وجوہات دینا چاہیے تھیں۔
وکیل پرویز الہی نے کہا بظاہر تو درخواست غیر موثر ہو گئی ہے، گورنر کا نوٹیفکیشن قانون کے مطابق نہیں تھا۔جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ ووٹ لینے کے بعد ایک معاملہ تو حل ہو گیا ہے، آرٹیکل 137 کے تحت اعتماد کا ووٹ لے لیا گیا ہے، اب معاملہ یہ رہ گیا ہے کہ گورنر کا نوٹیفکیشن ٹھیک تھا یا نہیں۔
جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ اگر آپ یہ کہیں گیکہ گورنر کا حکم غیر قانونی ہے تو معاملہ آخر تک جائیگا جبکہ جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ اگر گورنر کے حکم کو دیکھنا ہے تو پھر ہمیں سب کچھ دیکھنا پڑے گا، آپ نے اس کا حل ٹھیک نکالا، گورنر کیاطمینان کے لیے اعتماد کا ووٹ لے لیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ گورنر کی جانب سے وزیراعلی کو ہٹائے جانے کا اقدام تو غیر قانونی تھا، جس پر جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ کیا عدالت اتفاق رائے سے ایک فیصلہ کر دے، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت اس پر اپنی فائنڈنگ دیدے۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ اب ہمارے پاس تین سوال ہیں، ایک سوال پر تو آپ نے اعتماد کا ووٹ لے لیا، جس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا مناسب وقت کے دوسرے سوال پر میں عدالت کی معاونت کروں گا جبکہ جسٹس عابد عزیز نے کہا کہ تیسرا سوال ہو گا سیشن نہ ہو تو کیا وزیر اعلی کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر گھر بھیج سکتے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ گورنر کی جانب سے تاریخ مقرر کرنے کے نکتے کا سوال بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔
وقفے کی سماعت کے بعد گورنر پنجاب کے وکیل منصور عثمان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گورنر سے رابطہ ہوگیا ہے اورگورنر نے اعتماد کے ووٹ کی تصدیق کر دی ہے، گورنر پنجاب نے وزیراعلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ نے اپنی اسمبلی کے اندریہ معاملہ حل کر لیا ہے جو اچھی چیز ہے، سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق ہوگیا ہے، ہم تو چاہتے ہیں ایسے معاملات میں عدالت کی مداخلت کم سے کم ہونی چاہیے۔