توہین عدالت ایسے تو نہیں بنتی، عدالت پر زور نہ ڈالیں، عدالت

 
0
80

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ توہین عدالت ایسے تو نہیں بنتی، عدالت پر زور نہ ڈالیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار شہری کے وکیل اظہر صدیق نے الیکشن کمیشن کی پریس ریلیز عدالت میں پیش کر دی۔

جسٹس جواد حسن نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو اس میں جلدی کیا ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے جلدی شیڈول جاری کرنے کا کہا تھا۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے الیکشن کمیشن کو گورنر سے مشاورت کا کہا تھا، ابھی اپیل فائل نہیں ہوئی، میڈیا خبروں کے مطابق الیکشن کمیشن نے آج اپنا اجلاس بلایا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ تشریح کا لفظ استعمال کرنے کا مطلب ہے کہ فیصلے پر عمل نہیں کرنا۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت ایسے تو نہیں بنتی، میں نے فیصلہ دیا ہے، اس کا مذاق نہ بنائیں، ابھی انتظار کریں۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا کہ کیوں عوام کو گمراہ کر رہے ہیں؟

جسٹس جواد حسن نے درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عدالت پر زور نہ ڈالیں، اب آپ نے اور دباؤ ڈالا تو جرمانہ کروں گا۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ آج 11 بجے الیکشن کمیشن کا اجلاس ہے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن سے پروگریس رپورٹ مانگ لی اور سماعت پروگریس رپورٹ آنے تک ملتوی کر دی۔