*دہشت گردوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی*

 
0
64

درہ آدم خیل میں انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر ظفر عرف ظفری اور اس کا گروپ سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جہنم واصل

16 اور17 جون کی رات، سیکورٹی فورسز نے انتہائی جامع منصوبہ بندی کے تحت خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں ٹی ٹی پی کے ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر ظفر خان عرف ظفری ولد غلام صدیق کو درہ آدم خیل میں 2 دیگر دہشت گردوں حسن خان ولد محمد عمران (ساکن بازی خیل، درہ آدم خیل)اور انس عرف علی (ساکن ننگرہار افغانستان) سمیت جہنم واصل کر دیا۔

انٹیلیجینس ایجنسیز اور سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو مصدقہ انٹیلیجینس کی بنیاد پر غیر راویتی آپریشنل طریقہ کار کو اپناتے ہُوئے جہنم واصل کیا

ہلاک دہشت گرد ظفری درہ آدم خیل کے گاؤں ملان کا رہائشی تھا اور 22 مئی 2023 کو افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے پشاور پہنچا –

دہشت گرد ظفری تحریک طالبان افغانستان (TTA) کا سابقہ ممبر بھی رہااور پاکستان میں 26 گرنیڈ حملوں میں ملوث رہا-

کمانڈر ظفری سیکیورٹی فورسز، کوئلے کے ٹھیکیداروں، تاجروں اور بااثر افراد کے خلاف درجنوں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا اور اب تک بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کی مد میں 100 ملین سے زیادہ کی رقم بھی ہتھیا چکا تھا-

ہلاک دہشت گرد حسن خان سنائپنگ اور گرنیڈ حملوں کا ماہر تھا اور 2019 سے 2021 تک تحریک طالبان افغانستان کا حصہ رہا اور متعدد بار افغانستان کے صوبہ ننگر ہار جاتا رہا-

دہشت گردحسن خان 2022 میں طارق گیدڑ گروپ میں شامل ہو گیا –

ہلاک دہشت گرد انس 2018 سے ایک ماہر سنائیپر کی حیثیت سے ضلع شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کیخلاف دہشت گرد حملوں
میں ملوث رہا –

مقامی لوگ دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں جس سے ان دہشت گردوں کو چھپنے کی جگہ نہیں مل رہی

مقامی آبادی کے ردّ کرنے کی وجہ سے دہشت گرد اپنے مرے ہُوئے دہشت گردوں کی حُفیہ تدفین پر مجبور

ہلاک مطلوب دہشت گردوں کے خاتمے سے کوئلے کے کان کنوں/کاروباری برادری اور علاقے کے عام لوگوں نےسکھ کا سانس لیا۔

سیکیورٹی فورسزعوام کے تعاون سے ملک کو محفوظ اور دہشت گردی سے پاک کرنے کی مسلسل کوششیں جاری رکھیں گی –
انٹیلیجینس ایجنسیز اور سیکیورٹی فورسز کی مؤثر اور بروقت کاروائیوں سے دہشت گردوں کے لئے ملک کے اندر اور باہر زمین تنگ ہونے لگی ہے