نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 17واں اجلاس، نئے مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے ٹیکس فری بجٹ کی منظوری

 
0
64

پنجاب کے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ،پنشن میں 20 فیصدتک اضافے کی منظوری
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کاروبار و تعلیم کے فروغ کیلئے آئی ٹی انڈسٹریز پر تمام ٹیکسز/ڈیوٹیز ختم، عوام کو ریلیف دینے کیلئے 4 ماہ کیلئے 70 ارب روپے مختص
کابینہ نے اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح 3 فیصد تک بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی،تعمیراتی صنعت کے فروغ کیلئے اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح ایک فیصد مقرر
زرعی ترقی اور کاشتکاروں کو ریلیف دینے کیلئے زراعت کے بجٹ کیلئے 47 ارب 60 کروڑ روپے مختص کرنے کی منظوری
نئے مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران 50 فیصد جاری ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کا فیصلہ، صحت اور ایجوکیشن کے بجٹ میں 31 فیصد اضافہ
انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کی منظوری، صحافیوں کیلئے ایک ارب روپے سے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کی منظوری
مختصر مدت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنا ہے،پنجاب کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا:محسن نقوی
بہترین بجٹ پیش کرنے پرچیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ اور ان کی ٹیم کو کابینہ کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں
لاہور19جون: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت آج سول سیکرٹریٹ میں صوبائی کابینہ کا 17واں اجلاس منعقد ہوا جس میں نئے مالی سال2023-24کے پہلے 4 ماہ کے ٹیکس فری بجٹ کی منظوری دی گئی -اجلاس میں کابینہ نے پنجاب کے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی منظوری دی -ملازمین کو 30 فیصد اضافہ ایڈہاک ریلیف کی مد میں دیا جائے گا – اجلاس میں 80 برس سے زائد عمر کے پنشنرز کی پنشن میں 20 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی-کابینہ کے اجلاس میں پنجاب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کاروبار و تعلیم کے فروغ کے لئے تمام ٹیکسز/ڈیوٹیز ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیااورپنجاب کابینہ نے صوبے میں آئی ٹی انڈسٹریز پر تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز ختم کرنے کی منظوری دی- اجلاس میں پنجاب کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے 4 ماہ کیلئے 70 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی- کابینہ نے اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح 3 فیصد تک بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی اورتعمیراتی صنعت کے فروغ کیلئے اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح ایک فیصد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی-زرعی ترقی اور کاشتکاروں کو ریلیف دینے کیلئے زراعت کے بجٹ کیلئے 47 ارب 60 کروڑ روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی-رواں مالی برس زراعت کیلئے 12 ماہ میں 12 ارب روپے رکھے گئے تھے جبکہ اگلے مالی سال کے پہلے 4ماہ کے لئے زراعت کے شعبہ کے لئے 47ارب 60کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔کابینہ کے اجلاس میں پنجاب میں نئے مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران 50 فیصد جاری ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا-اجلاس میں جھنگ کے علاقے تریموں میں 2017سے نان فنکشنل پاور پلانٹ کو فنکشنل کرنے کیلئے 16 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی-اجلاس میں اگلے مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران صحت اور ایجوکیشن کے بجٹ میں 31 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی- کابینہ نے لاہور نالج پارک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کی منظوری دی جبکہ صحافیوں کے لئے ایک ارب روپے سے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی- نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختصر مدت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنا ہے۔صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے اگلے مالی سال کے پہلے4 ماہ کے لئے 70 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔پنجاب کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بہترین بجٹ پیش کرنے پرچیف سیکرٹری، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سیکرٹری خزانہ اور ان کی ٹیم کو کابینہ کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں -صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی – سیکرٹری خزانہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کے بارے میں بریفنگ دی-