(ن) لیگ نے حمزہ کو پی اے سی کا چیئرمین نہ بنانے پر قائمہ کمیٹیوں کے سربراہوں کے چنائو کیلئے ہونیوالے اجلاسوں کا بائیکاٹ کر دیا

 
0
293

لاہور مئی 15 (ٹی این ایس): پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حمزہ شہباز کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر تین قائمہ کمیٹیوں کے سربراہوں کے چنائو کیلئے ہونے والے اجلاسوں کا بائیکاٹ کر دیا جس کی وجہ سے انتخاب ملتوی کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پبلک اکائونٹس کمیٹی ون کا چیئرمین نہ بنانے پر گزشتہ روز قائمہ کمیٹی برائے داخلہ، پراسیکیوشن اور ریو نیو کے سربراہوں کے چنائو کیلئے ہونے والے اجلاسوں کا بائیکاٹ کر دیا ۔
مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ جب تک حمزہ شہباز کو پی اے سی ون کا چیئرمین نہیں بنایا جائے گا باقی ماندہ قائمہ کمیٹیوں کے سربراہوں کیلئے ہونے والے اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے حمزہ شہباز کو پی اے سی ون کا چیئرمین نہ بنانے پر قائمہ کمیٹیوں سے استعفے بھی قیادت کو جمع کر ارکھے ہیں ۔مسلم لیگ (ن) کے بائیکاٹ کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کی تین قائمہ کمیٹیوں کا انتخاب ملتوی کر دیا گیا جبکہ وزیر قانون راجہ بشارت نے حکومتی اراکین کو آج (جمعرات) کے روز کورم پورا رکھنے کی ہدایت کر دی ۔
راجہ بشارت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے پبلک اکائونٹس کمیٹی ون کو بہانہ بنا کر پارلیمانی امور میں رکاوٹیں کھڑی کرنا پارلیمانی رویہ نہیں ہے ۔ قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم پر اپوزیشن کے ساتھ معاملات طے شدہ ہیں۔طے شدہ فارمولہ کے مطابق انیس قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اپوزیشن جبکہ اکیس قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ حکومت کو ملنی ہے۔
جو قائمہ کمیٹیاں حکومت کے حصے میں آئی اس میں اپوزیشن جان بوجھ کر رکاوٹیں ڈال رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت قائمہ کمیٹیوں کے طے شدہ فارمولے پر قائم ہے تاہم پی اے سی ون کے چیئرمین کا فیصلہ نہیں ہو سکا،پی اے سی ون کا معاملہ وقت گزرنے کے ساتھ حل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا طے شدہ فارمولے کے باوجود بائیکاٹ مناسب نہیں۔اپوزیشن نے اپنی انیس قائمہ کمیٹیوں میں سے پانچ یاچھ چیئرمین بنوا لئے ہیں ۔حکومت اپوزیشن کی قائمہ کمیٹیوں میں تعاون کیلئے تیار ہے ،پی اے سی ون کو بہانہ بناکر پارلیمانی امور میں رکاوٹیں کھڑی کرنا پارلیمانی رویہ نہیں ۔