اسلام آباد (ٹی این ایس ) : سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کی کارروائی روکنے کے استدعا مسترد کر دی

 
0
74

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کی جانب سے یقین دہانی کرائے جانے کے بعد فوجی عدالتوں کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل 6 رکنی لارجر بینچ سماعت کی۔ عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی جانب سے یقین دہانی کرائے جانے کے بعد فوجی عدالتوںکی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی اور سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت عظمیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ قانون کے مطابق ٹرائل کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ ابھی ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں، یہ تحقیقات حتمی ہو بھی جائیں تب بھی ٹرائل میں وقت درکار ہوگا اور سمری ٹرائل نہیں کیا جائے گا اور اگر ٹرائل شروع ہو بھی گیا تو ملزمان کو وکلا کرنے کی مہلت دی جائے گی۔
اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت آئندہ سماعت تک فوجی عدالتوں کی کارروائی روک دے تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم حکم امتناع نہیں دے رہے ہیں، ملزمان کو چارج کی نقول فراہم کی جائیں۔ عید کے فوری بعد دستیاب ہوں گا، کوئی پیش رفت ہوتی ہے تو آگاہ کیا جا سکتا ہے۔