اسلام آباد(ٹی این ایس) عمران خان توشہ خانہ کیس میں ریلیف ملنے کے باوجود بھی جیل میں رہیں گے

 
0
42

اسلام آباد ہائی کورٹ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ،توشہ خانہ کی سزا معطل یا برقرار رہنے کے باوجود چیئرمین تحریک انصاف 5 سال کیلئے نااہل رہیں گے اور کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ چیئر مین تحریک انصاف کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل بھی کر دے لیکن سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار رہیں گے۔
سائفر کیس میں گرفتاری کے بعد چیئرمین تحریک انصاف توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہونے کےباوجود جیل میں رہیں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے 6 کیسز میں ضمانتیں خارج کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا، جن میں 9 مئی واقعات، جوڈیشل کمپلیکس حملہ اور جعل سازی کے کیسز شامل ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کررہے ہیں، درخواست گزار چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں موجود ہیں جبکہ رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض لگایا دیا گیا۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض لگایا گیاکہ درخواست میں استدعا پڑھی نہیں جارہی، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ آپ کی استدعا ہے کیا؟
وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ استدعا ہے کہ سیشن عدالت کا عدم پیروی پر ضمانت خارج کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے، سیشن عدالت کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے جانے چاہیے تھے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ضمانت قبل از گرفتاری تھی، عدم پیشی جان بوجھ کر نہیں تھی، عدالت نے درخواستیں خارج کی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو ایسی صورتحال میں دوبارہ عدالت سے رجوع کرنا چاہیے۔
وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ رجسٹرار آفس کی جانب سے ایک اعتراض توشہ خانہ کیس کی سرٹیفائیڈ کاپی فراہم نہ کرنے کا ہے۔ توشہ خانہ کا تمام ریکارڈ پہلے ہی اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود ہے۔
سلمان صفدر نے کہاکہ 3 مقدمات میں ضمانت اخراج کے خلاف درخواست ڈویژن بینچ میں بھی لگی ہوئی ہیں۔
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ڈی بی میں آپ نے آنا ہو تو آجائیے گا ویسے میں معاملہ سمجھ گیا ہوں۔
جس کے بعد عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوسری جانب عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے سے متعلق درخواست دائر کر دی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے درخواست دائر کرتے ہوئے کہاکہ مجھے اچھا نہیں لگتا کہ میں خود عدالت کے سامنے درخواست گزار بن کر پیش ہو جاؤں۔ میں اپنے موکل کی 17 مقدمات میں نمائندگی کر رہا ہوں۔ لیکن مجھے ابھی تک اپنے موکل سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اب تو جیل مینول کے مطابق جمعرات کو ملاقات کی اجازت دی جارہی ہے۔
سلمان صفدر نے کہاکہ میں تین مرتبہ کوشش کر چکا ہوں لیکن مجھے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔ گزارش ہے کہ مجھے اس غیر معمولی صورتحال کے مطابق ریلیف دیں، میری آج یا کل ملاقات کی اجازت دی جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چلیں ہم اس پر آرڈر کر دیتے ہیں۔ آپ کی درخواست کو دیکھ لیتے ہیں۔