اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کا بدترین قتل عام جاری ہے، اسرائیل کے حملوں میں مزید 112 فلسطینی شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک مرتبہ پھر غزہ کے ال امل اسپتال پر دھاوا بول دیا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے النصر، ال امل اسپتال میں مریضوں کیلئے آکسیجن کی شدید قلت ہوگئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خان یونس میں ایک ہفتے قبل تباہ ہونے والے گھر سے 12 لاشیں بر آمد ہوئی ہیں۔گزشتہ روز پناہ گزین کیمپ سے بھی 14 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر بائیڈن نے مغربی کنارے میں تشدد میں ملوث 4 اسرائیلیوں پر پابندیاں لگا دیں۔ادھر انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار اینڈ کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 27 ہزار سے زائد فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث اسرائیلی فوج رفح آپریشن کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ آپریشن کے دوران شہری آبادی کا انخلا کس طرح کرے گا، اسرائیلی آپریشن سے جزیرہ نما سینائی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ہجرت بڑھ سکتی ہے۔