عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی

 
0
352

اسلام آباداگست23(ٹی این ایس) الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے ،پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے توہین عدالت کے خلاف ہائی کورٹ میں دائر اپیل پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی ۔بدھ کے روز چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف پارٹی کے سابق رہنما اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر توہین عدالت کیس کی سماعت کی اس موقع پر عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان ایڈوکیٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے سماعت کے دوران انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والا تحریری فیصلہ 21اگست کو ملا ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ہم نے 15 اگست کو ہی فیصلہ جاری کر دیا تھا جس پر بابر اعوان ایڈوکیٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے توہین عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق رکھتے ہیں اور اسی مقصد کیلئے اسلام اباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت14ستمبر تک ملتوی کر دی اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کرنے کااختیارنہیں ہے اگرالیکشن کمیشن کاادارہ کمیشن ہے تووہ عدالت نہیں ہوسکتا، آئین کیمطابق الیکشن کمیشن خودمختارادارہ ہے انہوں نے کہا کہ قانون نہ ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن شوکاز نوٹس جاری کر رہا ہے اورکل قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل میں الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کا اختیار دینے کا کہا گیا ہے اورجو قانون ابھی بنا نہیں اس پر عمران خان کو نوٹس دیناغلط ہے ۔

بابر اعوان نے کہا کہ ایک دوروز میں اپیلٹ ٹریبونل میں جارہے ہیں اور قانون جس دن سے بنے گا اسی دن سے لاگوہوگا۔انہوں نے کہا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، یہ ترمیم20کروڑلوگوں کیلئے نہیں گاڈفادرکوبچانے کیلئے لائی جارہی ہے، آئین کوکوئی بل ختم نہیں کرسکتا، آئین کوآئین ہی ختم کرسکتاہے، انہوں نے کہا کہ دونوں قوانین کا مطلب کرپشن بچاو مہم نہیں کرپشن بڑھاو مہم ہے، حکومت ووٹوں کیلئے احتساب کمیشن کے نام کا بل لا رہی ہے، پی ٹی آئی،وکلانوازشریف کوبچانے کیلئے ترمیم کی مخالفت کریں گے، تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ 1976کے قانون میں موجودہونے کامطلب ہے کہ یہ بھٹو کے دورمیں بنا، عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 میں آرٹیکل62 اور 63 موجودہیں اور1973کے آئین میں 62 اور 63 دونوں موجود ہیں، اور اب نواز شریف کیلئے بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں بچا،حکومت ترمیم لائی تویہ ٹیلرمیڈقوانین ہوں گے، بابر اعوان نے کہا کہ افغان پالیسی پر پہلے چین نے ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کیا ،پاکستان کے وزیر خارجہ کو شرم سے ڈوب مرنا چاہئے،ہماری وزارت خارجہ نے اب تک کوئی بیان نہیں دیا،انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کاامریکاکے بیان پر موقف مردہ حکومت کے برابر ہے