وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے کیونکہ یہ سی پیک معاہدوں کی کی طرح اہم ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ سولر لگانے والے آئی پی پیز سے معاہدے بہت اہمیت رکھتے ہیں، سولر پینلز کے حوالے سے 7، 7 سال کے لیے معاہدے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ریکوڈک کی طرح 900 ملین کا فائن نہیں دے سکتے، ہماری اس حوالے سے نہ تو کسی چائنیز پاور پروڈیوسر نہ کسی اور پلانٹ والے کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، ہم ایک ہی دفعہ پورے اسٹرکچر کو اسٹڈی کرکے ذمہ داری کے ساتھ بات کریں گے، جس میں دونوں کا فائدہ ہو۔اویس لغاری نے کہا کہ ہمارے لئے ایک پانچ کلو واٹ کا سولر سسٹم لگانے والا آئی پی پی اور اس کے ساتھ معاہدہ اتنی ہی اہمیت رکھتا ہے جتنا کسی سی پیک یا باہر والے کے ساتھ رکھتا ہو، جو آئی پی پیز پہلے سے سولر لگا چکے ہیں ہم ان کے کانٹریکٹس کسی بھی صورت میں تبدیل نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم بجلی کی قیمت کم کرنے کے اقدمات کررہے ہیں، کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی طرف جارہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کپیسٹی پیمنٹ پلانٹ کیلئے لیے گئے قرضے کے سود کی ادائیگی ہوتی ہے، روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے پاور سیکٹر کو دھچکا لگا۔اویس لغاری نے کہا کہ قیمت میں کمی ریجنل ریٹ سے زیادہ ہے، ہم آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے۔