عمران خان نےاعلان کردیا ہے کہ الیکشن مہم کی اجازت نہ ملنے کے باوجود وہ 8ستمبرکولاہورمیں عوامی جلسہ کریں گے۔

 
0
533

لاہور ، 27 اگست (ٹی این ایس)  تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خا ن نے اعلان کردیا ہے کہ الیکشن مہم کی اجازت نہ ملنے کے باوجود وہ 8ستمبرکولاہورمیں عوامی جلسہ کریں گے۔

انہوں نے آج یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وہ پارٹی کاچیئرمین ہیں ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں اسکے باوجود انھیں لیکن الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں  دی ۔ انھوں نے کہا کہ انھیں بڑاعجیب لگ رہاہے کہ حلقے میں مہم چلانے سے روک دیاگیا۔تاہم میں حلقے کے اندر نہیں توباہر مہم چلائیں  گے اور 8ستمبرکوجلسہ بھی کریں گے۔

این اے 120میں ضمنی انتخابات کو پورے ملک کیلئے ٹیسٹ کیس قرار  دیتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ یاسمین راشدکاالیکشن دراصل کلثوم نوازنہیں بلکہ ریاست سے ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری ریاست کے وسائل استعمال کیے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں مریم نوازانتخابی مہم چلارہی ہیں۔حکومتی وزراء الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئی جی پنجاب کی ذمہ داری ہے کہ وہ غنڈاگردی کانوٹس لیں ،وہ شریف خاندان کے تنخواہ دارنہیں ہیں۔ پی ٹی آئی کارکنان کاتحفظ آئی جی کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرآئی جی پنجاب نے غنڈاگردی کیخلاف کاروائی نہ کی توآپ کوبھی عدالتوں میں گھسیٹیں گے۔

انھوں نےآصف زرادری کی بریت میثاق جمہوریت کے مک مکا کاثبوت  قرار دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مک مکاکرکے نیب کا چیئرمین لگایا گیا اور آصف زرداری کوبچا لیا گیا۔ جنکی سرے محل سمیت اربوں روپے کی جائیداد باہر پڑی ہے۔جبکہ سپریم کورٹ چیئرمین نیب پرعدم اعتماد کااظہارکرچکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کہتے کہ انھیں کیوں نکالاگیا ،نوازشریف یہی کہہ رہے ہیں کہ میرے وزیراعظم ہونے کے باوجودکیوں میرے خلاف فیصلہ کیاگیا؟ انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں ادارے کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیتے۔ادارے مضبوط ہونے تک حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی۔جے آئی ٹی نہ بنتی تونوازشریف نے بھی بری ہوجاناتھا۔

عمران خان نے کہاکہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس کے دوران جے آئی ٹی نے شریف خاندان کوصفائی پیش کرنے کاپوراموقع دیا