تحریر: ریحان خان
اسلام آباد، اتوار، 5 جنوری 2025 (ٹی این ایس): پاکستان میں تعینات ازبکستان کے سفیر علیشیر تخطایف نے اعلان کیا ہے کہ ازبک حکومت اس سال ازبکستان اور کراچی کے درمیان ایک نئی براہِ راست پرواز کا آغاز کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
اپنے 2 سے 4 جنوری تک کراچی کے سرکاری دورے کے دوران، سفیر علیشیر نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP)، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI)، اور سندھ کے تجارتی طبقے کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے ازبکستان اور پاکستان کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو اجاگر کیا، جن کی بنیاد مشترکہ ثقافتی اور مذہبی اقدار پر رکھی گئی ہے۔
“ہمارے دونوں ممالک اب پہلے سے زیادہ قریب ہیں، اور یہ خطے کی رابطہ کاری کے دیرینہ وژن کی تکمیل کا مظہر ہے،” سفیر نے کہا، اور معاشی تعاون اور اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کی جاری کوششوں پر زور دیا۔
سفیر علیشیر نے بتایا کہ ازبکستان نے ستمبر 2023 میں پاکستانی شہریوں کے لیے ایک نرم ویزہ پالیسی نافذ کی تھی، جس سے کاروباری اور سیاحتی سفر میں آسانی پیدا ہوئی۔ یہ اقدام اور حال ہی میں شروع ہونے والی تاشقند-لاہور براہِ راست پروازیں ازبکستان کی لوگوں کے درمیان تعلقات اور باہمی تفہیم کو فروغ دینے کی عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔
تجارت کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے، سفیر نے بتایا کہ ازبکستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت گزشتہ پانچ سالوں میں تین گنا بڑھ گئی ہے، جو 2019 میں 122 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں 387 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ انہوں نے ٹیکسٹائل، دواسازی، چمڑا سازی، خوراک کی پروسیسنگ، اور زرعی کاروبار جیسے شعبوں میں مزید تعاون کے امکانات پر زور دیا۔
سفیر علیشیر نے تاشقند میں گزشتہ جون میں منعقد ہونے والی “میڈ ان پاکستان” سنگل کنٹری نمائش کی کامیابی کو بھی سراہا، جو دونوں ممالک کے کاروباری افراد کو نئے تجارتی اور سرمایہ کاری معاہدوں کے قیام کے لیے ایک قیمتی پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کو جاری رکھتے ہوئے کراچی میں اس سال کے آخر میں “میڈ ان ازبکستان” صنعتی نمائش کے انعقاد کے منصوبے کا اعلان کیا اور یقین ظاہر کیا کہ یہ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔
سفیر نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) کے ایک وفد کو ازبکستان کا دورہ کرنے اور بخارا، سرداریہ، سرخندریہ، اور قشقدریہ جیسے علاقوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے ایسے دوروں کے دوران حکومت سے کاروبار (G2B) اور کاروبار سے کاروبار (B2B) ملاقاتوں کو آسان بنانے کے لیے ازبک سفارت خانے کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
“ازبکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک محفوظ، سازگار، اور لبرل ماحول فراہم کرتا ہے،” انہوں نے کہا، اور پاکستانی کاروباری اداروں کو سندھ کے مختلف شعبوں میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے تجارتی وفود کے دوروں کے ساتھ ساتھ B2B ملاقاتوں کے انعقاد کے خیال کا بھی خیر مقدم کیا تاکہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے امکانات کو عملی شکل دی جا سکے۔
سفیر علیشیر تخطایف کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان علاقائی رابطہ کاری کو فروغ دینے، معاشی شراکت داری کو مضبوط کرنے، اور گہرے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے